سیاسی استحکام سے ملکی ترقی ممکن ہو سکتی ہے،پاکستان میں سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی؛ وفاقی وزیر احسن اقبال

18

لاہور،4فروری(اے پی پی):وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ دس سال تک سیاسی استحکام سے ہی ملکی ترقی ممکن ہو سکتی ہے، ملک میں سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی، سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے،چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں لاہور سکول آف اکنامکس برکی کیمپس میں ”اکنامک رائونڈ ٹیبل کانفرنس” سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔اس موقع پرڈین لاہور سکول آف آکنامکس ڈاکٹر اعظم امجد چوہدری بھی موجود تھے۔

 وفاقی وزیر  نے کہا کہ سابق حکومت میں توانائی کے منصوبے نہیں لگے جبکہ بڑی بڑی گاڑیاں اور تعمیرات کا سامان لایاگیا، ماضی میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ سے معاشی مسائل بڑھ گئے۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سالوں میں افراط زر بڑھی ہے ، وزارت خزانہ نے ہماری حکومت سے پہلے واضح اعلان کردیا تھا کہ ترقیاتی بجٹ کوارٹر کی ریلیز ہی جاری نہیں کی گئی۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں میں پابندی کے باوجود ترقیاتی منصوبوں کیلئے پیسے دئیے گئے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملک میں مسائل رہے۔ انہوں نے کہا کہ دس سال تک سیاسی استحکام سے ہی ملکی ترقی ممکن ہو سکتی ہے، پاکستان میں سیاسی تبدیلی سے معاشی پالیسی پھل پھول نہ سکی۔ انہوں نے کہا کہ ہر آنے والی حکومت پچھلے پانچ سالوں کی حکومت کو ناکام اسلئے کہتی ہے کیونکہ منصوبے پانچ سال میں مکمل نہیں ہوتے،دو ہزار سات کے بعد ملک میں توانائی کے مسائل شروع ہوئے، ہمیں حالت امن کا سی پیک کی شکل میں پلان ملا جس سے ہم اپنی صلاحیتوں کو بڑھا سکتے تھے ، تھر کول ایران اور سعودی عرب سے تیل سے بڑاخزانہ ہے،تھرل کول منصوبہ سستی بجلی فراہم کر نے کا بہت بڑا ذریعہ ہے، ہم نے ونڈ ،ہائیڈرل اور سولر سے بھی توانائی میں اضافہ کیا۔

 احسن اقبال نے کہا کہ  سی پیک سے دنیا مقناطیس کی طرح پاکستان میں کھینچی چلی آئی، چین کی سو کمپنیوں نے اسلام آباد میں دفتر کھول لئے تھے۔انہوں نے کہا کہ حکومتوں کے آنے جانے سے کوئی بھی  دیرپا معاشی پلاننگ نہیں چل سکتی ،سی پیک سے فائدہ نہ اٹھایا تو مستقبل میں ہمیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے ،چائنہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ، عمران خان کی حکومت نے  منصوبوں میں کرپشن کی اور بے بنیاد الزامات لگائے، ایک شخص نے مجھ پر ملتان سکھر موٹروے میں ستر ارب روپے کرپشن کا الزام لگایا ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے چار سالوں میں ایک ڈالر ملک میں نہیں آیا ،ساری کمپنیاں دفتر بند کرکے واپس چلی گئیں، عالمی مارکیٹ اگر پاکستان پر بھروسہ نہیں کرے گی تو معیشت اور کاروبار نہیں چل سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ  پی ٹی آ ئی کے چار سالوں میں پاکستان پر دنیا کا بھروسہ ختم ہوگیا،پاکستان کی دھکا سٹارٹ معیشت کو انجن کی بیٹری تبدیل کرکے لگانا ہوگی، دھکا سٹارٹ اب زیادہ دیر نہیں چلے گی سپورٹ کی بیٹری معیشت میں لگانا ہوگی۔

 احسن اقبال نے کہا کہ ایکسپورٹر کے پیچھے حکومت کھڑی ہوتو معیشت بہتر ہو سکتی ہے، انڈسٹری اس لئے نہیں بڑھی کیونکہ ہر پانچ سال بعد پالیسی تبدیل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہت ساری دولت رئیل اسٹیٹ اور پلاٹوں میں لگی ہوئی ہے، سسٹم میں خرابیوں کو ٹھیک کرنا ہوگا جس کیلئے ہم آہنگی پیدا کرنا ہوگی، مسلم لیگ ن نے  ویژن 2025 ء میں تمام سیاسی جماعتوں کو شامل کیا لیکن عمران خان کی حکومت نے اس پر عمل درآ مد روک دیا۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے مزید کہا کہ چیمپئن آف ریفارمز میں پرائیویٹ سیکٹر اوور سیز پاکستانیوں کو شامل کیاہے ،  ہمیں ضرورت ہے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کیلئے ٹیکس چوری اور لیکج کو ختم کیاجائے ۔