کوئٹہ،16مارچ(اے پی پی ): ڈپٹی سپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر خان موسیٰ خیل نے کہا کہ صوبے کی صورتحال نازک ہے وہ اس سلسلے میں کوئی بہتری نہیں دیکھ رہے ہیں صوبائی اسمبلی نے اپنا زیادہ تر وقت گزشتہ چار سال سے زائد عرصے سے تشدد اور دہشت گردی سے متعلق واقعات پر بحث کرنے میں صرف کیا ہے,صوبے میں قیام امن کے لیے ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سپیکر نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز (PIPS) کے زیر اہتمام ’’چارٹر آف پیس‘‘ کی تقریب رونمائی میں کیا۔ تقریب میں قانون سازوں، سیاسی جماعتوں کے اراکین، ماہرین تعلیم، صحافیوں، طلباء اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈپٹی سپیکر موسیٰ خیل نے کہا کہ صوبے کی صورتحال نازک ہے۔ وہ اس سلسلے میں کوئی بہتری نہیں دیکھ رہے ہیں صوبائی اسمبلی نے اپنا زیادہ تر وقت گزشتہ چار سال سے زائد عرصے سے تشدد اور دہشت گردی سے متعلق واقعات پر بحث کرنے میں صرف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صوبے میں قیام امن کے لیے ہر قدم اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔اگر مسئلہ ہم سے بڑا ہے اور اس کا حل کہیں اور ہے تو خدا امن کے حصول میں ہماری مدد کر سکتا ہے۔ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ کون سے بیرونی ممالک بلوچستان میں امن نہیں چاہتے اور ان کا کیا مفاد ہے “کیا وہ ہماری کانوں اور معدنیات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تقریب سے دیگر مقرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن طاقت سے حاصل نہیں کیا جا سکتا عوام پر مبنی پالیسیاں بنا کر امن قائم کرنے میں ریاست اور اس کے اداروں کا بنیادی کردار ہے امن کا تعلق غربت، بدعنوانی اور ناانصافی کے خاتمے اور خصوصاً بلوچستان اور ملک میں خواتین کے تحفظ کو یقینی بنانے سے ہے۔