عمران خان کو یہ مان لینا چاہیئے کہ ان کے دور اقتدار میں ملک و قوم کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے، وفاقی وزیر سید امین الحق کا پریس کانفرنس سے خطاب

14

اسلام آباد۔8مارچ  (اے پی پی):وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کہا ہے کہ عمران خان کو اب یہ مان لینا چاہیئے کہ ان کے دور اقتدار میں ملک و قوم کی ترقی کیلئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے، یہ کڑوا سچ ہےکہ تاریخ پاکستان میں عدلیہ کا ترازو جمہوریت اور آمریت کے لئے الگ الگ رہا ہے، 14 نشستیں ایم کیو ایم سے چھین کر بھی اپنے دور اقتدار میں عمران خان  نے کراچی کو سوائے لارے لپوں کے کچھ نہیں دیا، میرے شہر، میرے ملک، میری قوم کی بربادی میں عمران خان کا بڑا کردار ہے۔ انھوں نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو اسلام آباد میں رکن قومی اسمبلی و پارلیمانی سیکریٹری برائے بحری امورصابر حسین قائم خانی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سید امین الحق کا کہنا تھا کہ جب عمران خان  وزیر اعظم تھے تو کہتے تھے کہ ٹماٹر پیاز کے بھائو کنٹرول کرنا میرا کام نہیں تو جس کا کام تھا کیا اسے ہدایات دی گئیں، چینی آٹے کا بحران ہو یا قومی ایئرلائن کو متنازع بنانےکاعمل کوئی مثبت پالیسی یا حکمت عملی نظر نہیں آئی، 2017  کی مردم شماری کو متنازع مانتے تھے لیکن اس کے تدارک کیلئے کوئی عملی اقدام نہیں کیا، ڈیجیٹل پاکستان کی بات ہوتی تھی لیکن ڈیجیٹل مردم شماری پر سنجیدگی نہیں تھی۔وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ ایک جانب عمران خان اور ان کی تحریک انصاف کی حکومت اور بعد از حکومت سیاسی کہانیاں ہیں تو دوسری جانب انھیں حاصل کچھ مراعات کے حوالے سے عوامی بے چینیاں بھی ہیں، عدالت میں کسی کیس میں طلبی کا معاملہ ہو یا کسی بڑے الزام پر مقدمات کی سماعت ، ایسا کیوں لگتا ہے کہ  آئین اور قانون کے بجائے اب فیصلے مقبولیت کی بنیاد پر ہوں گے ؟   یہاں عمران خان کو عدالت آوازیں دے رہی ہے، روز عدالت میں انتظار ہوتا ہے، پھر تاریخ مل جاتی ہے۔سید امین الحق نے کہا کہ میں ایک شہری ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے یہ پوچھنے کا حق رکھتا ہوں کہ کیا یہ طرز عمل عدل و انصاف کے عین مطابق کہا جا سکتا ہے ؟ ایم کیو ایم ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے سب سے زیادہ ماورائے عدالت و ماورائے قانون سنگین نتائج  بھگتے ہیں اور اب تک بھگت ر ہی ہے ، ہمارے ہزاروں کارکن برسوں سے غائب  رہے  اور ان کی مائوں بہنوں بیٹیوں اور بچوں کی  رو رو کر آنکھیں پتھرا گئی ہیں لیکن ان کی کوئی شنوائی بروقت نہیں ہوئی ؟ہمارے کارکنوں کے مقدمات پر سال ہا سال سے کوئی انصاف نہیں ہو رہا  لیکن پی ٹی آئی والوں کو 48 گھنٹے میں ضمانتیں مل رہی ہیں، کیا تیز ترین انصاف کے لئے تحریک انصاف میں شامل ہونا پڑے گا؟ مالم جبہ، ہیلی کاپٹر، ہیرے جواہرات، دوائیوں کے سکینڈل لیکن کوئی پیش رفت نہیں ، کوئی کارروائی نہیں، ہم حق پرست ہیں، حق بات کہنے سے ڈرتے نہیں  کیونکہ اس حق گوئی کی وجہ سے ہم نے  بدترین تشدد، خوفناک سزائیں اور گمشدگیاں بھگتی ہیں،   میری گزارش ہے کہ جانبداری کے عوامی احساس کے خاتمے کیلئے اقدامات کئے جائیں، قانون سب کیلئے ہو اور ایک جیسا ہو، اگر تحریک انصاف کیلئے کچھ سہولیات ہیں تو ایسی سہولیات اس ملک کے ہر شہری ہر سیاسی جماعت کو بھی ملنی چاہیئں۔