پاکستان  کے معاشی مسائل  کے تناظر میں خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ دی جائے وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری  کا سیمینار سے خطاب

1

اسلام آباد۔15مارچ  (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت شازیہ مری نے کہا ہے کہ ملک کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی خواتین پر مشتمل ہے اس لئے   پاکستان  کے معاشی مسائل  کے تناظر میں خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ دی جائے۔ 50 فیصد سے زیادہ آبادی ہونے کے باوجود  خواتین    کو اپنے حقوق  کی بات کرنے کے لئے کارڈز اور نعرے لگانے اور عورت مارچ کے لئے سڑکوں پر آنا پڑتا ہے ،بدھ کو سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے  کہا کہ    آئی بی اے کے زیر اہتمام ہونے والا یہ پروگرام خواتین کی شناخت کے بارے میں ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے حلقے میں پہلی ایسی خاتون ہیں جو دوسری جماعتوں کے مقابلے میں کامیاب ہوئی ہیں اس لئے وہ کہہ سکتی ہیں کہ خواتین میں مردوں سے زیادہ صلاحیتیں ہیں اور اسی لئے یہ فورم خواتین کے لئے واقعی اہم ہے کیونکہ یہ انہیں ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ وفاقی وزیر نے آئی ایم ایف اور آئی ایل او کی طرف سے مشترکہ طور پر کرائی گئی حالیہ سٹڈی پر زور دیا جس میں بتایا گیا کہ اگر پاکستان میں صنفی فرق کو کم کیا جائے  تو اس سے پاکستان کے جی ڈی پی پر بہت زیادہ مثبت اثرات مرتب ہوں گے چونکہ پاکستان اس وقت معاشی مسائل سے گزر رہا ہے، اس لئے اب وقت آگیا ہے کہ نقطہ نظر کو تبدیل کیا جائے اور خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ دی جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے مذہب نے خواتین کے لئے بہت سے حقوق کا حکم دیا ہے جو مختلف سماجی مسائل سے متعلق بہت سے ابہام ختم  کرنے میں ہماری مدد کر سکتے ہیں، تعلیم یافتہ مردوں کا فرض ہے کہ وہ خواتین کے لئے کھڑے ہوں اور انہیں درپیش مسائل پر بات کریں، یہ رویہ غالب آنا چاہئے تاکہ خواتین کے خلاف جو بھی امتیازی سلوک ہوتا ہے اسے کم کیا جائے۔  انہوں نے کہا کہ یہ خواتین کاروباری افراد کی افرادی قوت میں دیگر خواتین کے لئے نئی راہیں کھولیں گی اور انہوں نے  کہاوت کا استعمال کرتے ہوئے اپنی تقریر کا اختتام کیا کہ “اکیلے ہم تیزی سے آگے بڑھتے ہیں، مل کر ہم بہت آگے جاتے ہیں”۔