لاہور12اپریل ( اے پی پی ) گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ معاشرہ خدمت کرنے والے افراد کو ہمیشہ عزت دیتا ہے،سرکاری افسران عوام کی خدمت کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں سول سروسز اکیڈمی والٹن میں 50ویں کامن ٹریننگ پروگرام کی پاسنگ آوٹ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سول سروسز اکیڈمی کامران علی افضل، سابق ڈی جی سول سروسز اکیڈمی خالد محمود، عارفہ صبوحی، ساجد یوسفانی، اخوت فاونڈیشن کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثاقب، فیکلٹی ممبران، پاس آوٹ ہونے والے 200 افسران اور ان کے والدین موجود تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کہا کہ 2018 میں پاکستان دنیا کی 24 ویں بڑی معیشت بن گیا تھا اور ہم جی 20 ممالک کی صف میں جانے والے تھے لیکن بدقسمتی سے ہماری ترقی کے سفر کو ریورس گیئر لگ گیا اور آج ہم 47 ویں معیشت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر بننے جا رہا تھا اور وہ بھی نہ بن پا یا اور آج ہمیں بیروزگاری اور مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن ممالک میں پالیسیوں کا تسلسل رہتا ہے وہ ترقی کی منازل طے کرتے ہیں، سابقہ خرابیوں کو دیکھتے ہوئے ہر ادارے کو اپنا کام درست سمت میں کرنا ہو گا تاکہ ملک ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ سرکاری افسران ایمانداری اور دیانتداری سے عوام کی خدمت کریں تو بہت سی سماجی برائیوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم آئین کے پچاس سال مکمل ہونے پر تقریبات منعقد کر رہے ہیںلیکن اگر دیکھا جائے تو ان پچاس سالوں میں ہمارا آئین زیادہ عرصہ معطل رہا، ہمارے آئین میں انسانی حقوق کی بات کی جاتی ہے، حاکمیت صرف اللہ تعالی کی ہے اور اس کے بعد عوام کا حق ہے جو اپنے چنے ہوئے نمائندوں کے ذریعے اپنے مسائل کا حل کرواتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بدل رہی ہے ،ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر کام کرنے سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں، دنیا میں غربت ختم کرنے کیلئے بھی کام ہو رہا ہے، ہر کام میں فنڈنگ دینا حکومت کیلئے چیلنج ہے ۔ انہوں نے اخوت کے سربراہ ڈاکٹر امجد ثابت کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے مائیکرو فنانسنگ میں جو کام کیا اس کے بڑے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں، بہتر سوچ کی یہ ایک جیتی جاگتی مثال ہے ، اللہ بہتر سوچ پر فیصلے کرتا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ہمارا مذہب بھی یہ تعلیم دیتا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ بہتر معاملات کر نا چاہئیں، ہر مومن کیلئے اس کا آنیوالا دن بہتر ہو، پیشہ ورانہ تربیت کو بہتر کرنا بھی احسان کے زمرہ میں آتا ہے۔ بلیغ الرحمن نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود دیانتداری اور خلوص نیت سے کام کیا جائے تو کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔ گورنر پنجاب نے افسران اور ان کے والدین کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ سی ایس ایس کرنے والے معاشرے کے ذہین ترین افراد ہیں، آبادی کے لحاظ سے ہر بیس لاکھ افراد میں ایک شخص مقابلے کا امتحان پاس کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں بلکہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے۔ گورنر پنجاب نے سرکاری افسران پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے شعبوں میں عوام کی خدمت کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں اورعوامی فلاح و بہبود اور انہیں بہم ریلیف کی فراہمی کیلئے بہترین او رعوام دوست پالیسیاں تشکیل دیں تا کہ عام آدمی کے مسائل فوری حل ہو سکیں۔انہوں نے افسران سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ سول سرونٹس ہونے کے ناطے معاشرے کی بہتر اصلاح اور ملک و قوم کی ترقی کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہیں کیونکہ عوام کی امیدیں آپ سے وابستہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سول سرونٹس ملکی مشینری کا کلیدی حصہ ہیں جس کے بغیر ملک آگے بڑھ سکتا ہے اور نہ ہی معاشرے کی حقیقی معنوں میں اصلاح ممکن ہے لہذا آپ دلجمعی ، تندہی اور محنت کے ساتھ سولائزڈ معاشرے کی تشکیل میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔آخر میں انہوں نے کورس مکمل کرنے والے افسران کو مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ کورس مکمل کرنے والے تمام افسران اپنے اپنے شعبہ جات میں بہترین خدمات انجام دیں گے اور عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے ٹھوس اور پائیدار پالیسیاں تشکیل دیں گے۔ قبل ازیں گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے ٹریننگ کے دوران اعلیٰ کارکردگی کا مظارہ کرنے والے افسران میں ایوارڈز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔