”عالمی یوم ترک تمباکو” تمباکو نوشی کے خلاف عالمی بیداری اور شعور اجاگر کرنے کا دن ہے، پروفیسر ڈاکٹر اعجاز مسعود

22

ملتان 31 مئی (اے پی پی ):کینسر سنٹر میں پروفیسر ڈاکٹر اعجاز مسعود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ”عالمی یوم ترک تمباکو” تمباکو نوشی کے خلاف عالمی بیداری اور شعور اجاگر کرنے کا دن ہے کینسر سوسائیٹی ملتان کا اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو تمباکو کے نقصانات اور خطرات سے آگاہ کرنا اور اس کے استعمال کو ترک کرنے کی ترغیب دینا ہے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اس سال 2023 میں عالمی یوم ترک تمباکو کا موضوع (theme) ہمیں تمباکو نہیں خوراک کی ضرورت ہے یہ عالمی توجہ ہماری حکومتوں اور پالیسی سازوں کو متحرک کرنے کا تقاضا کرتی ہے کہ وہ ایسا نظام تشکیل دیں اور اقدامات اٹھائیں کہ کرہ ارض پر تمباکو کی بجائے پائیدار خوراک کی فصلیں اگائی جائیں جن سے نوع انسانی کی غزائی ضروریات پوری ہو سکیں تمباکو نوشی ہمارے معاشرے کی ایک بہت بڑی لعنت ہے جس میں سگریٹ، سگار، پائیپ، حقہ، شیشہ، بیڑی، پان، چھالیہ، گٹکا اور نسوار شامل ہیں یہ وہ بدترین چیزیں ہیں جو انسان کو موت کے قریب لے جاتی ہیں ان سب کے مضر اثرات کے متعلق لوگوں میں آگاہی اور شعور پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے تمباکو نوشی انسانی جسم کے تقریباً ہر عضو کو نقصان پہنچاتی ہی اور مجموعی صحت پر منفی اثرات کا باعث بنتی ہے تمباکو اپنے استعمال کرنے والوں میں سے تقریباً 50 فیصد تک کو ہلاک کر دیتا ہے تمباکو نوشی سے بہت سی جان لیوا بیماریاں پیدا ہوتی ہیں جن میں کینسر سرفہرست ہے۔ تمباکو کے دھوئیں میں 7 ہزار سے زیادہ کیمیکلز ہوتے ہیں جن میں زیادہ تر کینسر کا سبب بنتے ہیں تمباکو نوشی پھیپھڑوں، منہ اور گلے کے کینسر کی سب سے بڑی وجہ ہے ہمارے ہاں 30 سے 40 فیصد کینسرز تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتے ہیں کسی بھی شکل میں تمباکو کا استعمال ان مہلک کینسرز کا باعث بن سکتا ہے پھیپھڑوں کا کینسر، منہ کے کینسرز، خوراک کی نالی، معدے اور آنت کا کینسر، جگر اور لبلبے کا کینسر، چھاتی کا کینسر، گردے، پروسٹیٹ اور مثانے کا کینسر ہارٹ اٹیک، دمہ، دل، دماغ و دیگر نفسیاتی بیماریوں کا باعث بھی تمباکو نوشی بنتی ہے ہڈیوں کا کمزور ہونا، معدے کا السر، چہرے اور جلد پر جھریاں، دانتوں کا خراب ہونا اورنظر کا کمزور ہونا بھی تمباکو نوشی کی وجہ سے ہوتا ہے

۔ تمباکو نوشی کرنے والوں میں ذیابیطس ہونے کا خطرہ 30 سے 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے تمباکو کا دھواں بچوں کی صحت کو شدید متاثر کرتا ہے ان میں دمہ، سائےنس انفیکشن، برونکائیٹس اور دماغی کمزوری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے تمباکو نوشی کرنے والے افراد نہ صرف اپنی ہی صحت پر اثرانداز نہیں ہوتے بلکہ اپنے اردگرد کے لوگوں اور پیاروں کی صحت پر بھی اثرانداز ہوتے ہیں طبی ماہرین کے مطابق ایک سگریٹ انسانی زندگی کے 8 منٹ کم کردیتا ہے پاکستان دنیا کے ان 15 ممالک میں شامل ہے جہاں تمباکو سے پیدا ہونے والی اموات اور بیماریوں کا بوجھ بہت زیادہ ہے ہمارے ملک میں تقریباً 32 فیصد نوجوان اور 8 فیصد خواتین سگریٹ پیتی ہیں اگر اس میں پان، چھالیہ، گٹکا اور نسوار وغیرہ کو بھی شامل کر لیا جائے تو ہماری 54 فیصد عوام تمباکو کی لت میں گرفتار ہے پاکستان میں ایک سال کے دوران تمباکو نوشی سے 1 لاکھ 66 ہزار اموات ہوتی ہیں ان میں 31 ہزار افراد ایسے ہوتے ہیں جو دوسروں کی تمباکو نوشی کی وجہ سے جان کی بازی ہار جاتے ہیں ہمارے معاشرے میں تمباکو نوشی کے نقصانات اور خطرات کے متعلق زیادہ آگاہی موجود نہیں ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ انسداد تمباکونوشی کی مہم کو جارحانہ طور پر چلایا جاۓ جس میں حکومت، عوام، میڈیا، طلباء، اساتذہ اور معالجین بھرپور حصہ لیں۔ اسکے علاوہ تعلیمی نصاب میں بھی تمباکو نوشی کے نقصانات کے حوالے سے مضامین شامل کیے جائیں اور حکومت کو یہ بھی چاہئیے کہ تمباکو نوشی کے قوانین پر سختی سے عمل کرائے ہر تمباکو نوش کو یہ سوچنا ہے کہ یہ عادت نہ صرف اس کی ذات کو نقصان پہنچا رہی ہےبلکہ اس کے ساتھ رہنے والے بھی اس سے متاثر ہو رہے ہیں لہٰذا اسے فوری طور پر ایک مضبو ارادے کے ساتھ تمباکو نوشی کو ترک کردینا چاہیے۔ یہ کسی اپنے پیارے سے، رہبر سے، یا معالج سے مدد لے کر تمباکو نوشی کو مرحلہ وار ترک کرکے اس سے آذادی حاصل کرلے۔ دوسروں کو بھی چاہیے کہ اس کی اخلاقی مدد کریں اور اس کا حوصلہ بڑھائیں  آئیے تمباکو سے پاک رہ کر ہم ایک اچھی مثال قائم کریں تمباکو نوشی چھوڑنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے کبھی شروع ہی نہ کریں۔