پاکستان عظیم ثقافتی ورثہ کا امین ملک ہے، گندھارا کی ثقافت کے فروغ کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں؛ رمیش کماروانکوانی

3

اسلام آباد،26مئی(اے پی پی):چیئرمین وزیر اعظم ٹاسک فورس رمیش کماروانکوانی  نے کہا ہے کہ   پاکستان عظیم ثقافتی ورثہ کا امین ملک ہے، گندھارا کی ثقافت کے فروغ کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہے ہیں۔

یہ بات انہوں نے بدھ پورنیما کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔گندھارا ٹورازم پر وزیر اعظم ٹاسک فورس نے جمعہ کو بدھ مت  کا تہوار بدھ پورنیما منایا ۔  اسلام آباد میوزیم میں منعقد ہونے والی  تقریب کے مہمان خصوصی چیئرمین وزیراعظم ٹاسک فورس رمیش کماروانکوانی تھے۔تقریب   میں مختلف طبقہ فکر کے افراد،سفارتکاروں اور گندھارا  تہذیب سے محبت کرنے والے  افراد نے شرکت کی۔

  رمیش کمار وانکوانی کی سربراہی میں وزیر اعظم ٹاسک فورس ملک میں گندھارا کی ثقافت کے فروغ کے ساتھ  سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن کوششیں کر رہی ہے۔ پاکستان عظیم ثقافتی ورثہ کا امین ملک ہے۔یہاں عظیم تاریخی و ثقٍافتی  ورثے کے مقامات، یادگاریں اور تاریخی عمارتیں موجود ہیں۔یہ ورثہ اس خطے کی تاریخ کی متنوع ثقافت کو ظاہر کرتا ہے۔  گندھارا کی تہذیب کے یہاں نمایاں آثار آج بھی موجود ہیں۔ گندھارا آرٹ دنیا بھر کے بدھ مت کے ماننے والوں کے لئے ایک عظیم اور بڑی کشش ہے۔ گندھارا  تہذیب کے آثار ملک بھر میں موجود ہیں۔

تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بدھ مت کی تعلیم سرحدوں اور ثقافتوں سے ماورا ہے اور ہمدردی، ذہن سازی اور اندرونی امن کو فروغ دیتی ہے۔ منفرد گندھارن آرٹ اسٹائل نے متنوع ثقافتی اثرات کو ملایا، مختلف پس منظر کے لوگوں تک بدھ مت کی تعلیمات کو پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ  گندھارا کے آثار قدیمہ کے مقامات،  تخت بائی اور ٹیکسلا میں موجود ہیں،یہاں بدھ مت کے شاندار نمونے موجود ہیں، جو اس خطے کی بھرپور میراث کی نمائندگی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ گندھارا دانشورانہ گفتگو کا ایک مرکز تھا جس میں اسکالرز  بحث و مباحثے میں حصہ لیتے تھے اور بدھ مت کے فلسفے کی توسیع میں حصہ ڈالتے تھے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم ٹاسک فورس نے پہلے ہی متعلقہ محکموں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملک میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے خاص طور پر کے پی میں ہندو مت، جین مت اور بدھ مت کے  ثقافتی ورثے کے مقامات پر رپورٹ مرتب کریں۔ پاکستان بہت سارے ورثے کے مقامات، یادگاروں اور تاریخی عمارتوں کا گھر ہے جو اس خطے کی تاریخ کی متنوع تہوں کو ظاہر کرتا ہے۔  پاکستان   گندھارا ورثہ کا اہم مرکز ہے۔  گندھارا آرٹ دنیا بھر کے بدھ مت کے ماننے والوں کے لئے  عظیم اور پرکشش ہے۔

تقریب کے مہمان خصوصی  رمیش کمار نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ  سیاحت کے فروغ کے لیے گندھارا ٹوارزم ٹاسک فورس بنائی گئی ہے،  گندھارا کی تہذیب امن اور برداشت سکھاتی ہے جس کی اس وقت ملک میں بہت ضرورت ہے، گندھارا کے مجسموں کو آفیشل بنا کر ایکسپورٹ کیا جائے گا  ،سیاحتی کمپنیوں کو آن بورڈ لے کر اس سال جولائی میں سیاحت کے مختلف پیکج متعارف کرائے جائیں گے۔

 ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے  کہا کہ انہوں نے وزیراعظم پاکستان کی جانب سے تشکیل کردہ گندھارا ٹورازم ٹاسک فورس کے سربراہ کے طور پر فیصلہ کیا تھا  کہ اسلام آباد میوزیم میں ہمارے خطے میں جنم لینے والے امن کے پیامبرگوتم بدھا کی سالگرہ منائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ پاکستان کی سرزمین برصغیر کے دھارمک مذاہب بشمول بدھ مت، ہندودھرم، جین مت کے پیروکاروں کیلئے پوتر دھرتی (مقدس سرزمین)ہے،ہمار ے وطن میں واقع شمالی علاقے کی دوہزار سالہ سے زائد قدیم گندھارا تہذیب بدھ مت کے عظیم الشان ماضی کی آئینہ دار ہے جس کی جڑیں پہلی صدی عیسوی سے ساتویں صدی تک جاملتی ہیں،تاہم گندھارا تہذیب کو صرف بدھ مت تک ہی محدود نہیں سمجھنا چاہئے کیونکہ اس زمانے میں دیگر مذاہب ہندو دھرم اور جین مت کے ماننے والوں کوبھی مکمل مذہبی آزادی حاصل تھی، گندھارا دور ہمارے معاشرے کے روایتی تحمل و برداشت، مذہبی رواداری اور بھائی چارے کی عکاسی کرتا ہے، پاکستان کے تاریخی شہر ٹیکسلا سے سوات، گلگت بلتستان تک جابجا بدھ مت کے مقدس اسٹوپےاور مذہبی مقامات موجود ہیں۔ پاکستان عالمی سیاحوں کی نظر میں ایک پرکشش سیاحتی ملک بن سکتا ہے بلکہ اپنے معاشرے میں پنپتی شدت پسندی کا بھی خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔