بلوچستان بورڈ نے امتحانی نظام کو جدید خطوط پراستوارکرنے کے لئے خود کارڈیجیٹل سسٹم متعارف کرادیا؛چیئرمین بلوچستان بورڈ

34

 

کوئٹہ، 12 فروری (اے پی پی):چیئرمین بلوچستان بورڈ میر اعجاز عظیم خان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن نے امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے خود کار ڈیجیٹل سسٹم متعارف کرادیا، بلوچستان کے طلبا وطالبات کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ڈی ایم سی کے حصول کو آسان بنایا ہے بلوچستان بورڈ کی جانب سے بنائی گئی الٹرا فاسٹ ٹریک سافٹ ویر کے تحت 20 منٹ کے اندر طلباءوطالبات صوبے کے کسی علاقے سے ڈی ایم سی وصول کرسکتے ہیں ۔

ان خیالا ت کااظہارانہوں نے پیر کو یہاں  بورڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین بورڈ نے مزید بتا یا کہ ڈیجیٹل اٹینڈنس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم “ڈیمز” کے تحت امتحانی عملےاور امتحانات میں شریک طلبہ سمیت مانیٹرنگ اسٹاف کی رئیل ٹائم آن لائن حاضری لی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اب گوادر، تربت ،پنجگور اورژوب کے دور دراز کے علاقوں سے بچوں کو کوئٹہ آنے کی ضرورت نہیں پڑے گی، طلباءوطالبات 2016 سے 2024تک اپنی ڈی ایم سی وصول کر سکتے۔ اس موقع پر صوبے کے سب برانچ تربت،لورالائی، ژوب، خضدار، خاران، سبی، ڈیرہ مرادجمالی کو اختیار دے دیا گیا ہے تاکہ طلبا وطالبات کو ڈی ایم سی بروقت حاصل کرنے اور20منٹ کے اندر ویریفکیشن کردی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلباءطالبات کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ وہ گھر بیٹھے بھی ڈی ایم سی حاصل کرسکتے ہیں جس کے لیے طریقہ کار بنایا گیا ہے اسی دوران بورڈ نے ہر ڈویژن میں بلوچستان بورڈ کے برانچز کو فعال کیا ہے۔

 چیئرمین بورڈ نے کہا کہ بچوں کو بھی چاہئے کہ وہ علم دل جوئی کے ساتھ حاصل کریں کیونکہ آگے چل کر انہی بچوں کو ملک کا مستقبل سنبھالنا ہے ہماری کوشش ہے کہ آنے والی نسلوں کوجدید تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ امتحانات میں نقل کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اس کے لیے خصوصی مانیٹر نگ ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں جو وقتا فو قتا امتحانی مراکز کے دورے کریں گی اور جس امتحانی مرکز میں نقل پائی گئی امتحانی عملے کو موقع پر فارغ کردیا جائیگا۔

 انہوں نے کہا کہ ہم کبھی بھی نہیں چاہیں گے کہ ہمارے بچے نقل کر کے پاس ہوں نقل کے خلاف ہم عملی جدوجہد کرتے رہیں گے تاکہ نقل جیسے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ دیا جاسکے نقل کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی اس میں کسی قسم کی کوتاہی یا لاپرواہی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی ،طلباءکو چاہیے کہ وہ اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیم پرخصوصی توجہ مرکوز کریں تاکہ وہ بہتر انداز میں علم حاصل کر کے ملک و قوم کی خدمت کر سکیں۔