لاہور، 12 جون (اے پی پی): چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی چیئرپرسن اور رکنِ پنجاب اسمبلی سارہ احمد نے چائلڈ لیبر کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ بچوں سے جبری مشقت کا خاتمہ حکومتِ پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی سے ایک متفقہ قرارداد منظور کروائی گئی ہے جس کا مقصد چائلڈ لیبر اور جبری مشقت کا شکار بچوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ چیئرپرسن سارہ احمد نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے وژن کے مطابق ان بچوں کو تعلیم، رہائش، خوراک اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ: “بچوں کو ورکشاپس اور گھروں میں مشقت کی بجائے تعلیم کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ 15 سال سے کم عمر بچوں سے جبری مشقت لینا قابل سزا جرم ہے۔” سارہ احمد نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو جبری مشقت میں ملوث بچوں کو ریسکیو کرتا ہے اور انہیں مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم اور محفوظ ماحول فراہم کریں، تاکہ ان کا مستقبل محفوظ اور روشن ہو۔ انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ چائلڈ لیبر کے خاتمے اور بچوں کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں کو مزید فعال اور مؤثر بنائیں، خصوصاً لیبر ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو اس ضمن میں قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے۔ آخر میں چیئرپرسن نے عوام سے اپیل کی کہ اگر کہیں بھی جبری مشقت یا چائلڈ لیبر کا مشاہدہ ہو تو فوراً چائلڈ ہیلپ لائن 1121 پر اطلاع دی جائے، تاکہ متاثرہ بچوں کو بروقت تحفظ فراہم کیا جا سکے۔