وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی میڈیا کو بریفنگ

150

اسلام آباد ، 10 مارچ (اے پی پی) :وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارتوفاقی کابینہ نے آنے والے موسم گرما میں ڈینگی کے خطرے پر قابو پانے کے لئے چند ضروری ادویات بھارت سے درآمد کرنے کی ایک دفعہ کی اجازت کی تجویز مسترد کر دی جبکہ چینی کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017کے تحت کمیشن آف انکوائری کے اختیارات دینے، ہر سال ”پروف آف لونگ“ (زندہ ہونے کا ثبوت) کے ضمن میں نادرا کی بائیو میٹرک ویریفکیشن نظام کو رائج کرنے ، وفاقی دارالحکومت کی حدود میں واقع اداروں میں گریڈ ایک سے 15 تک کی آسامیوں کےلئے اسلام آباد ڈومیسائل کے حامل افراد کا کوٹہ 50 فیصد مختص کرنے، مختلف اداروں میں تعیناتیوں کی منظوری دے دی۔ چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ زبیر گیلانی کا استعفیٰ بھی منظور کر لیا گیا۔وزیرِاعظم نے ملک کا سب سے بڑا چیلنج توانائی کے شعبہ سے متعلقہ معاملات کو قرار دیتے ہوئے کابینہ ممبران کو ہدایت کی کہ توانائی کے شعبے کے حوالے سے حقائق عوام کے سامنے رکھے جائیں، وزیرِاعظم نے مشیر خزانہ کو ہدایت کی کہ ہڑتال اور احتجاج کرنے والے ملازمین سے مذاکرات کیے جائیں اور انکے جائز مطالبات کا حکومت کی پالیسی کی روشنی میں جائزہ لیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے وفاقی ملازمین کی جانب سے تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے کا بھی جائزہ لیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومتوں کی جانب سے روایت کے برعکس ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا جس سے صوبائی اور وفاقی سطح پر تنخواہوں میں فرق پایا جاتا ہے تاہم سرکاری ملازمین کے لئے اپنے مطالبات پیش کرنے کا ایک طریقہ قانون میں درج ہے جس کی پاسداری نہایت ضروری ہے۔کابینہ کو چین میں موجود پاکستانی طلبا کے والدین کے تحفظات اور عدالت کے احکامات کی روشنی میں معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور سید ذوالفقار عباس بخاری کی والدین سے ملاقات اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے دیگر اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ سرکاری ملازمتوں کے لئے لازمی ٹیسٹنگ سروس کے حوالے سے درپیش مسائل پر غور کرتے ہوئے کابینہ نے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ، مشیر برائے اصلاحات اور معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ کو ہدایت کی کہ ٹیسٹنگ کے حوالے سے جامع طریقہ کار جلد وضع کیا جائے اور بعض اسامیوں کے لئے ٹیسٹ کے نتائج کے قابل عمل ہونے کی ایک میعاد مقررکرنے پر غور کیا جائے تاکہ غریب اور کم آمدنی والے طبقوں کے بچوں کو بار بار ٹیسٹ دینے اور ٹیسٹ کی فیسیں ادا کرنے کی زحمت سے بچایا جا سکے۔ کابینہ کو چینی اور آٹے کے متعلق رپورٹ پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ آٹے سے متعلق رپورٹ ایک ہفتے میں موصول ہو جائے گی ۔ سیکرٹری داخلہ نے کابینہ کو چینی کے حوالے سے کمیٹی کیجانب سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے، جو کمیٹی کے کنوینر ہیں، کی جانب سے درخواست کی گئی ہے کہ اب تک حاصل شدہ معلومات اور اکاﺅنٹس کا فارنزک آڈٹ ضروری ہے۔ کابینہ نے چینی کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کو پاکستان کمیشن آف انکوائری ایکٹ 2017کے تحت کمیشن آف انکوائری کے اختیارات دینے کا فیصلہ کیا  ۔ کابینہ اجلاسوں میں اب تک لئے گئے فیصلوں اور ان پر عملدرآمد کی تفصیلی رپورٹ بھی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ کابینہ کی جانب سے اب تک 79 فیصلے لئے گئے جن میں سے 41 (51.9 فیصد) پر عملدرآمد ہو چکا ہے جبکہ 38 (48.1 فیصد) پر عملدرآمد جاری ہے۔ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 4 مارچ 2020ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔ گذشتہ اجلاس میں توانائی کے شعبہ میں کابینہ کے ممبران کی جانب سے اٹھائے جانے والے نقطوں کے حوالے سے پاور ڈویژن نے اجلاس کو بریف کیا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ آئندہ میٹنگ میں توانائی سے متعلقہ معاملات پر کابینہ ممبران کو تفصیلی بریف کیا جائے۔ وزیرِاعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک کا سب سے بڑا چیلنج توانائی کے شعبہ سے متعلقہ معاملات ہیں۔ کابینہ نے آنے والے موسم گرما میں ڈینگی کے خطرے پر قابو پانے کے لئے چند ضروری ادویات بھارت سے درآمد کرنے کی ایک دفعہ کی اجازت کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ڈینگی پر قابو پانے کے لئے مطلوبہ ادویات بھارت کے علاوہ کسی اور ملک سے درآمد کی جائیں۔ کابینہ نے کرونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے کئے جانے والے مختلف اقدامات پر غور کرتے ہوئے چند ایسی اشیاءجن میں خاص لباس، گاﺅن، گلووز، فیس شیلڈز اور سرجیکل ماسک کی برآمد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کی جانب سے مختلف وزارتوں کے چار محکموں کو صوبوں کے حوالے کرنے کی سفارش، چار محکموں کو ختم کرنے کی تجویز جبکہ چار مختلف وزارتوں کے پانچ ڈیپارٹمنٹس کی مختلف وزارتوں میں انضمام کی سفارش، کمیٹی کی جانب سے پندرہ مختلف وزارتوں کے 42 محکموں کو ایگزیکٹو محکمہ جات قرار دینے کی سفارش جبکہ 17 وزارتوں کے 117 اداروں کو خود مختار بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔ کمیٹی کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ سیکرٹریٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو سول سروس اکیڈمی کا جزو قرار دیا جائے۔ کابینہ نے کمیٹی کی سفارشات منظور کر لیں۔ وزیرِاعظم نے ہدایت کی کہ پنشن کے معاملہ پر کمیشن تشکیل دیا جائے تاکہ پنشن کے معاملہ کا تفصیلی جائزہ لے کر قابل عمل لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ وفاقی دارالحکومت کی حدود میں واقع اداروں جن کا دائرہ کار وفاقی دارالحکومت تک محدود ہے وہاں گریڈ ایک سے 15 تک کی آسامیوں کےلئے اسلام آباد ڈومیسائل کے حامل افراد کا کوٹہ 50 فیصد تک کیا جائے گا۔ کابینہ نے بریگیڈیئر طارق بشیر کو کراچی پورٹ ٹرسٹ میں بطور جنرل منیجر (ایڈمن) تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے اختر احمد بوگیو کو ڈائریکٹر جنرل پاکستان حلال فوڈ اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے عبدالمجید خان، ظہیر بیگ اور عدنان احمد کو یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے بورڈ پر بطور انڈیپینڈنٹ ممبران تعینات کرنے کی منظوری دی۔

وی این ایس  اسلام آباد

Download Video