اسلام آباد، 11 جون (اے پی پی): مشعال ملک نے کہا کہ تم لاکھ کوشیشوں سے بھی مٹا نہ پاؤ گے، ہم نشاں چھوڑ جائیں گے، 30 سال گزرنے کے باوجود آج بھی مقبوضہ جموں کشمیر چھوٹا بازار کے قتل عام کی یادیں ہر کشمیری کا درد دل سنا رہی ہیں ۔
حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے 11 جون 1991 کے مقبوضہ جموں کشمیر چھوٹا بازار کے قتل عام کے حوالے سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج کے دن 11 جون1991 کو ہندوستان کی دہشتگرد آرمی سی آر پی ایف نے دن دھاڑے 30 سے زائد کشمیریوں کو شہید کر دیا ، اندھا دھند فائرنگ کی چھوٹا بازار سری نگر میں جب لوگ وہاں مصروف تھے اپنی شاپنگ میں ، دوکانداروں کو، بچوں کو ، عورتوں کو ، بزرگوں کو شہید کیا اور 100 سے زائد لوگ وہاں پہ زخمی تھے ، زخمی کشمیری مچھلی کی طرح بازار میں تڑپتے رہے مگر ان کو کوئی ہسپتال نہ لے کر گیا۔
انہوں نے کہا کہ آج تک یہ قتل عام کا سلسلہ جاری ہے مگر اس قتل و غارت کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی جو نئی سازش ہے کہ کشمیریوں کی شناخت چھین لی جائے ، اس منصوبے کے اوپر بہت تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔ کشمیر کے تین ٹکڑے کرنا چاہ رہا ہے ہندوستان، ایک جموں، ایک لداخ اور ایک کشمیر، کشمیری پہلے سے 9لاکھ ہندوستان کی دہشتگرد آرمی کی حراست میں زندگی بسر کر رہے ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ حال ہی میں 200 سے زائد ہندوستان کی آرمی کے دستے وہاں پہ تعینات کر دئیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں یو این سے سوال کرتی ہوں کیا آخری کشمیری کے مرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔