پاکستان اوریورپی یونین سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان پرعمل درآمد سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

17

انطالیہ (ترکی)، 18جون  (اے پی پی ): وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا  ہے  کہ پاکستان اوریورپی یونین سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان پر عمل درآمد سے دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ،جون 2019 میں طے پانے والے اس پلان سے کثیرالجہتی شعبوں میں تعاون کے فریم ورک کے لئے مضبوط بنیادیں فراہم ہوئیں۔

ان خیالات کا  اظہار  وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی  نے  انطالیہ ڈپلومیسی فورم کے اجلاس کے موقع پر ترکی میں یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزف بورئیل سے ملاقات  کے دوران کیا۔جوزف بورئیل خارجہ امور کے لئے یورپی یونین کے اعلی نمائندے اوریورپی کمیشن کے نائب صدر ہیں ۔دونوں رہنماوں نے پاکستان اور یورپی یونین کے دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو سمیت  افغان امن عمل اور غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

اس موقع  پر  وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  کہا  کہ  کورونا وبا کی دقتوں کے باوجود دونوں اطراف نے اپنے روابط اور بات چیت جاری رکھی جو لائق تحسین ہے، جی ایس پی پلس دوطرفہ طورپر مفید ثابت ہوا ، دونوں طرف کی تجارت کے فروغ میں اس نے اہم کردار ادا کیا ۔انہوں نے  کہا کہ جی ایس پی پلس کے تسلسل تعاون سے پاکستان اور یورپی یونین ممالک میں معیشت وتجارت مزید پروان چڑھانے میں مددملے گی۔

وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے جی ایس پی پلس سے متعلق27 نکاتی انٹرنیشنل کنونشز پر موثر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ۔انہوں  نے  کہا کہ  پاکستان، ایف اے ٹی ایف کی طرف سے اٹھائے گئے 27 نکات میں سے 26 نکات پر  بھی عملدرآمد مکمل کر چکا ہے ،توقع ہے کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان  کی سنجیدہ کاوشوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، گرے لسٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی

ملاقات میں  دونوں رہنماوں نے کورونا عالمی وبا سے متعلق امور پر بھی گفتگو کی۔وزیر خارجہ نے پاکستان میں کورونا وبا پر قابو پانے کے لئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلاءکے بعد عالمی برادری کی مسلسل انگیجمنٹ ضروری ہے۔دونوں رہنماوں کا تمام افغان فریقین پر افغان امن عمل میں سیاسی تصفیہ کے لئے موجودہ تاریخی موقعے سے فائدہ اٹھانے پر زور  دیا  اور  افغان امن عمل میں سہولت کاری، افغان مہاجرین کی آبادکاری میں تعاون اور انخلاءکے بعد افغانستان کے استحکام کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق  کیا۔

وزیر خارجہ نے 5 اگست 2019کے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات سے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے ۔

ملاقات میں  وزیر خارجہ اور اعلی نمائندے نے  پاکستان اور یورپی یونین کے مابین، اعلی سطحی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ۔وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔