اوکاڑہ: ساہیوال ریجن کے تینوں اضلاع اوکاڑہ ،ساہیوال اور پاکپتن میں انٹی وومن ہراسمنٹ کے سیل قائم کر دئیے گئے،ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال احمد ارسلان ملک

115

اوکاڑہ03ستمبر(اے پی پی): ریجنل پولیس آفیسر ساہیوال احمد ارسلان ملک نے کہا ہے کہ ریجنل پولیس خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے ،خواتین پر جنسی تشدد،ہراسمنٹ یا دیگر واقعات میں ریجنل پولیس کو فوری کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں ساہیوال ریجن کے تینوں اضلاع اوکاڑہ ،ساہیوال اور پاکپتن میں انٹی وومن ہراسمنٹ کے حوالے سے الگ سیل قائم کر دئیے گئے ہیں جہاں درج شکایات پر پولیس کو فوری ریسپانس دینے اور کسی بھی وقوعہ کی ایف آئی آر کے فوری اندراج کا حکم دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طیب سعید شہید پولیس لائن میں انٹی وومن ہراسمنٹ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیمینار سے وائس چانسلر یونیورسٹی آف اوکاڑہ پروفسیرڈاکٹر ذکریا ذاکر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر فیصل شہزاد، سابق سینئر نائب صدر ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن مس صائمہ رشیدایڈووکیٹ ، پروفیسر فاروق احمدنے بھی خطاب کیا اس موقع پر ضلع بھر کے تھانوں میں تعینات پولیس آفیسرز اور خواتین کانسٹیبلز بھی موجود تھیں۔ ڈی پی او فیصل شہزاد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری آبادی کا پچاس فیصد سے زائد خواتین پر مشتمل ہے ضلعی پولیس خواتین کے تحفظ کے حوالے سے کام کر رہی ہے خواتین ہراسمنٹ یا کسی بھی تشدد کے حوالے سے کسی بھی درخواست پر نہ صرف فوری ریسپانس دیا جاتا ہے بلکہ 24 گھنٹے کے اندر ایف آئی آر کا اندراج بھی کرنے کا حکم دیا گیا ہے،قبل ازیں آر پی او ساہیوال ریجن احمد ارسلان ملک نے جدید سہولیات سے آراستہ اور تربیت یافتہ سٹاف کی زیر نگرانی چلنے والا ڈرائیونگ لائسنسنگ ای ٹسٹنگ سنٹر اوکاڑہ کا افتتاح کیا، جہاں خواتین اور مرد تربیت یافتہ عملہ کی زیر نگرانی ڈرائیونگ سیکھنے کے ساتھ ڈرائیونگ لائسنس بنوا نے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ،آر پی او احمد ارسلان ملک نے طیب سعید شہید پولیس لائن میں ڈرائیونگ لائسنس سکول ای ٹیسٹنگ سنٹر کے افتتاح کے بعد ٹریننگ لینے والے افراد سے گفتگو بھی کی، اس موقع پر ڈی پی او فیصل شہزاد نے آر پی او احمد ارسلان ملک کو ڈرائیونگ سکول کے حوالے سے باقاعدہ بریفنگ بھی دی آر پی او ساہیوال احمد ارسلان ملک نے ڈی پی او فیصل شہزاد اور ڈی ایس پی ٹریفک انعام الحق اور یہاں تعینات سٹاف کی کارکردگی کو سراہا۔