‏حکومت نے تعمیراتی شعبے کو 36 ارب روپے کی سبسڈی دی، ‏تعمیراتی شعبے میں ترقی کا سہرا وزیر اعظم کے سر ہے ، صدر عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

7

اسلام آباد۔13ستمبر  (اے پی پی):صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے  گزشتہ تین برسوں میں   حکومتی اقدامات کی بدولت پاکستان کی   اندرونی اور بیرونی محاذ پر  کلیدی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے  کہا ہے کہ    پاکستان نئی اور مثبت سمت کی جانب گامزن ہے، کورونا  کی مہلک وبا کے باوجود  حکومت کی موثر پالیسیوں  اور حکمت عملی  کے باعث پاکستان کی معیشت مستحکم رہی،  تر سیلات  ، برآمدات ، اسٹاک ایکس چینج میں نمایاں بہتری سمیت مثبت اقتصادی اشاریے  حکومتی معاشی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت  ہے،  احساس پروگرام کے ذریعے   کمزور طبقوں کے لئے      اقدامات، تعمیراتی شعبہ کےلئے مراعات، کم آمدنی والے افراد کےلئے    مکان اور چھت کی فراہمی  ، کامیاب جوان پروگرام اور یکساں قومی نصاب کا نفاذ قابل تحسین اقدامات ہیں ، بھارت کے انتہاپسند ہندوتوا فاشسٹ نظریہ سے خطے کے امن کو خطرہ  لاحق ہے۔ بھارت کشمیر میں ظلم کا بازار بند کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ نبھائے’ افغانستان میں امن سارے ہمسایہ ممالک کے لئے اہم ہے’ دنیا کو وہ بات لاکھوں انسانی جانیں اور اربوں ڈالر خرچ کرکے سمجھ آئی جو وزیراعظم عمران خان 20 سال سے کہہ رہے تھے’ جوہری قوت’ دہشتگردی کے خلاف جنگ’ پناہ گزینوں کے ساتھ ہمدردی اور تنظیم کا جذبہ پاکستانیوں کی ذہانت کا منہ بولتا ثبوت  ہے’ پاکستان میں جمہوریت کے فروغ   اور انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سمیت انتخابی اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں’ جعلی خبریں اور غیبت سے چھٹکارا حاصل کرتے ہوئے تربیت پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

 پیر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے   کہا کہ حکومت نے تعمیراتی شعبے کو 36 ارب روپے کی سبسڈی دی، ‏تعمیراتی شعبے میں ترقی کا سہرا وزیر اعظم کے سر ہے صدر  مملکت نے کہا کہ عوام اور بالخصوص کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد  کو   حکومت نے ایک بڑا تعمیراتی پیکج دیا،  مکان اور چھت کی فراہمی کیلئے    “نیا پاکستان  ہائوسنگ پروگرام” کا آغاز کیا  گیا۔ اس کیلئے حکومت نے تعمیراتی شعبے  کو 36 ارب روپے کی سبسڈی دینے کے علاوہ  مختلف ٹیکسوں  کی مد میں چھوٹ بھی دی۔ بینکوں کی مدد سے عوام کو اپنے مکان کی تعمیر کیلئے   آسان شرائط پر قرض کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے ہیں اس کے نتیجے میں پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کا ہائوسنگ اور تعمیرات کے فنانس کا پورٹ فولیو260  ارب روپے کی حد عبور کر  چکا ہے۔  حکومت کے اعلان کردہ تعمیراتی پیکج میں اب تک447 ارب مالیت کے 1252 منصوبوں کی رجسٹریشن ہوئی ہے۔   حکومت کے ان اقدامات کی بدولت  نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے  بلکہ 70 کے قریب ڈائون سٹریم انڈسٹریز جیسا کہ سٹیل، سیمنٹ ،  پینٹ اور الیکٹرانکس انڈسٹری میں لوگوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئے ہیں۔ تعمیراتی شعبے میں تاریخی ترقی کا سہرا وزیرِ اعظم کے سر جاتا ہے کہ جنہوں نے عوام کے احساس پر مبنی پالیسی  اپنائی جس کے نتیجے میں اللہ تعالیٰ نے ہمیں معاشی کامیابی سے بھی نوازا  ۔      زراعت کے شعبے میں 2.77فیصد کی ترقی ہوئی اور اس میں مزید محنت کی ضرورت ہے۔  حکومت کی  آئی ٹی کے شعبے پر خصوصی توجہ کی وجہ سے  آئی ٹی برآمدات2.12  ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہیں۔ گزشتہ سال کی نسبت ان برآمدات میں  47کا اضافہ ہوا ہے۔