ملتان،21 دسمبر (اے پی پی ): گورنمنٹ اقبال سکینڈری سکول شاہ رکن عالم کالونی میں بظم ادب کمیٹی کے زیر اہتمام حفیظ جالندھری کی چالیسویں یوم وصال کے موقع پر دعائیہ تقریب اور قومی ترانہ پڑھنے کی تقریب منعقد ہوئی جس میں پرائمری جماعت کے طلبہ نے بھرپور حصہ لیا۔
پرنسپل اقبال سکینڈری سکول شاہ رکن عالم پرنسپل عنایت علی قریشی نے کہا آج 21 دسمبر کو قومی ترانے کے خالق “حفیظ جالندھری” کا یوم وفات ہے اور پاکستان کو قومی ترانے جیسا پیش قیمتی سرمایہ نواز کر امر ہوجانے والے حفیظ جالندھری 14 جنوری 1900 کو پنجاب کے شہر جالندھر میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی خراب حالات کے باعث وہ اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکے اور ان کی اکیڈمک ایجوکیشن ساتویں جماعت تک ہی محدود رہی اس کے باوجود انہیں خدا نے ایسی پوشیدہ صلاحیتوں سے نوازا تھا کہ وہ صرف سات سال کی عمر میں اپنا پہلا شعر کہا اور پہلی غزل چھٹی جماعت میں کہی ۔
عنایت علی قریشی نے کہا کہ حفیظ جالندھری کا ناقابل فراموش کارنامہ شاہ نامہ اسلام کا تخلیق ہونا تھا جو ادب میں ہمیشگی اختیار کرگیا حفیظ جالندھری نے کئی مشہور گیت، غزلیں اور نظمیں بھی کہیں جن میں نغمہ زار، سوزوساز شامل ہیں افسانوں کا مجموعہ ہفت پیکرِ کے نام سے چھپا ایک ایک معلومات افزا کتاب چیونٹی نامہ بھی لکھی حفیظ جالندھری کا دوسرا بڑا کارنامہ پاکستان کا قومی ترانہ ہے اس کی تخلیق کی وجہ سے وہ ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے جبکہ 21 دسمبر 1982 کو قلیل علالت کے بعد حرکت قلب بند ہونے ہو جانے سے وہ خالق حقیقی سے جا ملے اور انہیں مینار پاکستان کے سائے تلے دفن کیا گیا۔