ملتان،22 مئی (اے پی پی ): نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے تیسرے کانووکیشن کا انعقاد کیا گیا۔گورنر پنجاب و چانسلر محمد بلیغ الرحمن نے کانووکیشن کی صدارت کی۔ گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے 12 طلبہ وطالبات کو 29 گولڈ میڈلز پہنائے ۔ کانووکیشن میں 300 گریجوایٹس کو ڈگریاں ایوارڈ کی گئیں۔
اس موقع پر وائس چانسلر نشتر میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف احمد، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروفیسر ڈاکٹر مہناز خاکوانی، پرنسپل نشتر میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راؤ پروفیسر ڈاکٹر احمد مسعود، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن رانا محمد افضل ناصر خان، رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر غلام عباس ، وائس چانسلر بہاءالدین زکریا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی شاہ، وائس چانسلر محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف راؤ، وائس چانسلر دی وومن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی، ایم این اے احمد حسن ڈیہر، سابق ممبران قومی اسمبلی شیخ طارق رشید،جاوید علی شاہ، سابق ایم پی اے شاہد محمود خان ، سابقہ ایم این اے شاہین شفیق، ملک آصف رفیق رجوانہ نے بھی شرکت کی ۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام میڈیکل سٹوڈنٹس کو ڈگری مکمل کرنے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں ۔ امید کرتا ہوں کہ ڈاکٹرز اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں گے ۔ ڈاکٹرز کی کامیابی پوری قوم کی کامیابی ہوتی ہے ۔ ہمیں موجودہ دور میں نئی بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید محنت اور تحقیق کرنے کی ضرورت ہے. ہر مریض سے عزت و احترام سے پیش آنا ڈاکٹرز کی ذمہ داری ہے. ہمیشہ سیکھنے کا عمل جاری رہنا چاہیے۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ انسانیت کی خدمت ہمارے لئے سب سے عظیم ہونی چاہیے۔ میڈیکل کے شعبے میں مزید تحقیق اور ایجادات کی ضرورت ہے۔ نئے نالج کا حصول ہماری ترجیح ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوورڈ 19 میں ڈاکٹرز کی خدمات قابل تحسین تھیں۔ ہیلتھ کیئر پروفیشنلز نے ہمیشہ ہمت اور لگن سے کام کیا ہے۔ ہمیں ہر اک کے ساتھ ہمدردی اور خوش اخلاقی سے پیش آنا چاہیے۔ ہمیشہ کردار اور رویے میں بہتری لانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ کامیابی آپ کی محنت اور لگن سے جڑی ہوتی ہے۔ ہمیشہ اپنے والدین کا شکریہ ادا کریں جنہوں نے اپنے کل کو آپ کے آج پر قربان کیا۔ آپ سب کی کامیابی اساتذہ کی تربیت کے مرہون منت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیشہ اپنے ملک اور قوم سے وفاداری رکھیں۔ ملک اور قوم سے وفاداری ہمارے مذہب اسلام کا بھی حصہ ہے۔ کسی بھی ملک میں اپنے شہداءکی بے حرمتی برداشت نہیں کی جاتی۔ 9 مئی کے واقعات میں ہمارے شہداءکی بے حرمتی کی گئی۔ ہمارے شہداءہمارے ماتھے کا جھومر ہیں۔ ہمیں اپنے شہداءکو ہمیشہ عزت اور احترام دینا ہے۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے مزید کہا کہ ہمیں دوسروں کے نظریات کے لئے برداشت پیدا کرنا ہے۔ ہمیں ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے ہدایت کا طلب گار رہنا چاہیے۔ ہم میں سے ہر اک کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی بات پر یقین کرنے سے پہلے تحقیق کر لینی چاہیے۔ ہمیں تنقیدی اور تجزیاتی طریقہ کار کو اپنانا چاہیے۔ تحقیق ہمارے مزاج کا حصہ ہونی چاہیے۔ اسلام نے 14 سو سال قبل کہا تھا کہ ہر بات کی تحقیق کر لیا کرو۔سوشل میڈیا پر بہت سی چیزیں غلط انداز میں پیش کی جاتیں ہیں۔ ہمیں حقیقت پر مبنی فیصلے کرنے چاہیے۔ ہمیں ہر فیصلے سے پہلے اچھی طرح سوچنا اور سمجھنا ہوگا۔ ٹرانپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق تحقیق کریں کہ کس دور میں کرپشن زیادہ ہوئی۔ اناڑی شخص کو تو کوئی اپنا ڈرائیور بھی بھرتی کرنا پسند نہیں کرتا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ جس وعدے پر جس نے ووٹ لئے کیا وہ وعدے پورے کئے گئے ؟۔
گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ مسلم لیگ( ن) کی حکومت میں ہمیشہ تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی۔ نواز شریف کے دور حکومت میں ایچ ای سی کی فنڈنگ بطور وزیر تعلیم ایک سو بیس ارب روپے تک بڑھائی گئی۔ سابقہ حکومت میں ایچ ای سی فنڈنگ کم کر کے 60 ارب روپے کر دی گئی۔ 2013ء سے 2018 ءتک آﺅٹ آف سکول چلڈرن کی تعداد سب سے کم تھی۔ آپ کو دیکھنا ہوگا کہ کس دور میں سب سے زیادہ موٹرویز اور ہائی ویز بنائے گئے۔ پاکستان کی پہلی وومن یونیورسٹی بھی نواز شریف نے بنائی۔ملتان اور بہاولپور میں بھی خواتین یونیورسٹیاں نواز شریف کے دور میں بنی۔ ڈیرہ غازی خان ، ساہیوال اور بہاولنگر میں میڈیکل کالجز نواز شریف کے دور میں بنائے گئے۔ بہاولنگر میڈیکل کالج چار سال سے مکمل ہونے کے باوجود فنکشنل نہ ہوسکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے ہمارہ قومی اثاثہ ہیں۔ بدقسمتی سے جلاﺅ گھراﺅ اور تخریب کاری کرنے والوں نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔ ہمارے شہداءکے احترام اور عزت کو نقصان پہنچایا۔ ہمیں ایک دوسرے کے سیاسی خیالات کا احترام کرنا ہے۔ ہمیں نفرتیں پھیلانے والوں سے دور رہنا ہے۔ ہمیں ایک بامقصد زندگی گزارنی ہے۔ ہمیں برداشت کے جذبہ کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیسے کے پیچھے بھاگنے والوں کی زندگی کولہو کے بیل کی طرح ہوتی ہے۔ ہمیں اپنی زندگی کے مقصد کو اعلیٰ اور ارفع رکھنا ہے۔ ہمیں اللہ کی مخلوق کی خدمت کو اپنا شعار بنانا ہوگا۔ اللہ تعالیٰ خود خوبصورت ہے اور اسے خوبصورتی پسند ہے۔ ہمیں اپنے ماحول ،کردار اور رویوں میں خوبصورتی کو لانا ہے۔ ہمیں اپنی اعلیٰ اقدار کو فروغ دینا ہے۔ ہمیں مشکلات کو ہمت اور حوصلوں سے برداشت کرنا ہے۔ آج ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے۔
کانووکیشن میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف احمد نے نشتر میڈیکل یونیورسٹی کی کارکردگی کے بارے میں بتایا. پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راؤ نے سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رانا الطاف احمد نے ایم بی بی ایس گریجوایٹس سے انسانیت کی خدمت اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے حوالے سے حلف لیا۔