سکھر۔ 25 ستمبر (اے پی پی):نگراں صوبائی وزیر بلدیات ٹاؤن پلاننگ محمد مبین جمانی نے کہا ہے کہ کراچی کی طرز پر سکھر میں بھی مافیا غیر قانونی این او سیز، رجسٹری کے ذریعے خلاف ضابطہ کثیرالمنزلہ عمارتوں کی تعمیر میں ملوث ہے، تحقیقات کررہے ہیں، تمام محکموں کے ملوث افسران اور بلڈرز کیخلاف کارروائیاں کرینگے، تعمیراتی قوانین کے برخلاف بنائی گئی کثیرالمنزلہ عمارتیں منہدم کی جائیں گی، کراچی میں اب تک تقریباً 300چھوٹی و بڑی عمارتوں کو، سیل، منہدم یا خالی کرالیا گیا ہے، اسلامیہ کالج سکھر کی اراضی کے حوالے سے صورتحال کا بذات خود جائزہ لے رہا ہوں اگر غیر قانونی الاٹمنٹ ہوئی تو ملوث افسر اور بلڈر کیخلاف بھرپور کارروائی کرینگے۔ وہ ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ اجلاس میں ریجن سے تعلق رکھنے والے محکمہ بلدیات کے افسران نے شرکت کی۔ مسائل معلوم کئے، حل کے لئے تجاویز دیں۔ میڈیا سے گفتگو میں محمد مبین جمانی نے کہاکہ ہمارا کام ادارے میں موجود گند اور کرپشن کو ختم کرنا ہے، سکھر سمیت سندھ میں چھوٹی سی اراضی پر غیرقانونی، کثیرالمنزلہ عمارتیں، قوانین سے ہٹ کر تعمیرات کیخلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں، اب تک کراچی میں 300کے قریب چھوٹی و بڑی عمارتوں کو منہدم کیا ہے یا انہیں سیل کیا ہے۔ اسلامیہ سائنس کالج کی اراضی کا خود معائنہ کررہا ہوں، اگر کالج کی اراضی ہے تو الاٹمنٹ اور قبضہ کرنیوالوں کیخلاف بھرپور کارروائی کرینگے،محکمہ بلدیات میں سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے ہم بائیو میٹرک سسٹم، آن لائن تنخواہوں کا اجراء، چیک اینڈ بیلنس کے لئے ایک ادارہ قائم کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ منشیات کے عادی افراد سڑکوں پر لگے مین ہولز چوری کرتے ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن سکھر میں ملازمین کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جس میں سے بیشتر کام نہیں کرتی اور یومیہ بنیادوں پر کام کرنیوالوں پر سارا بوجھ ڈالا جاتا ہے۔ سکھر یا پھر کوئی اور شہر ہو، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز، تعمیرات، نقشہ بنانے، ان میں ملوث بلڈرز و افسران کیخلاف تحقیقات کررہے ہیں، جلد سکھر میں بھی خلاف ضابطہ تعمیرات کیخلاف بھرپور ایکشن کرینگے۔