پشاور،6جولائی(اے پی پی): گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے یونیورسٹی آف سوات کے تیسرے کانووکیشن میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے مختلف شعبوں میں تعلیم مکمل کرنے والے 152 طلبہ میں ڈگریاں تقسیم کیں جبکہ 58 نمایاں پوزیشن ہولڈرز طلبہ کو گولڈ میڈلز پہنائے۔
گورنر خیبرپختونخوا نے یونیورسٹی کے سبزہ زار میں پودا لگا کر شجرکاری مہم کا بھی افتتاح کیا۔ اس تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر حسن شیر، سیاسی شخصیات نجم الدین خان، محمد علی شاہ باچا، ڈاکٹر حیدر علی خان، ساجد حسین طوری سمیت طلباء و طالبات، والدین و دیگر موجود تھے۔فیصل کریم کنڈی نے تعلیمی کامیابی حاصل کرنے والے طلباء و طالبات، والدین اور فیکلٹی اراکین کو مبارکباد دی اور کہا کہ یونیورسٹی آف سوات اپنے پرفضا ماحول کے باعث منفرد مقام رکھتی ہے۔ انہوں نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوات یونیورسٹی میں تعلیمی کامیابیوں کا پررونق جشن اس بات کا ثبوت ہے کہ یہاں کے نوجوان تعلیم و امن کے داعی ہیں۔گورنر نے کہا کہ سوات کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہاں کی بیٹی ملالہ یوسفزئی عالمی نوبل امن انعام اور دنیا بھر میں تعلیم کی سفیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوات یونیورسٹی کے تعلیم یافتہ نوجوان دنیا بھر میں اس خوبصورت وادی کے امن اور سیاحت کا پرچار کریں۔
فیصل کریم کنڈی نے وادی سوات کو دنیا بھر کے سیاحوں کے لئے ایک پرکشش مقام قرار دیا اور کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں نے اپنی اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی مقامات کو دنیا بھر میں متعارف کرانا ہے۔ انہوں نے سوات یونیورسٹی کے فیکلٹی اراکین کو اس وادی کے قدرتی وسائل اور سیاحتی شعبہ پر جدید ریسرچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
گورنر نے کہا کہ جدید ریسرچ کو کمرشلائز کرکے یونیورسٹی ریونیو پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سرمایہ کاروں کو وادی سوات کی جانب راغب کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے سوات یونیورسٹی کو روایتی تعلیم سے ہٹ کر منفرد نظام تعلیم پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبہ کی نصف سے زائد پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں مالی خسارے، تعلیمی و انتظامی بحران کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف مسائل میں گھمبیر یونیورسٹیوں کی قیادت و فیکلٹی اراکین کو سوچنا ہو گا کہ آخر یہ مسائل کیوں پیدا ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت موجودہ صورتحال میں یونیورسٹیوں کو گرانٹ کی فراہمی میں بے بس نظر آتی ہے، اور انہوں نے صوبہ کی یونیورسٹیوں کے گھمبیر مالی مسائل دیکھ کر وزیراعظم سے یونیورسٹیوں کیلئے مالی گرانٹ جاری رکھنے کی درخواست کی۔
گورنر نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی درخواست پر نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ ملک بھر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کیلئے سالانہ بجٹ 2024-25 میں فنڈز مختص کر دیئے۔
فیصل کریم کنڈی نے تمام یونیورسٹیوں کو واضح کر دیا کہ وہ اپنے وسائل پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم، میرٹ کی بالادستی اور اپنے وسائل پیدا کرنے سے یونیورسٹیاں خود کو درپیش مسائل سے نکال سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی اور مستقبل کے چیلنجز کیلئے تیار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔