سماجی و اقتصادی شعبوں میں قدرتی آفات سے نمٹنا وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے؛ رومینہ خورشید عالم

13

اسلام آباد،26 جولائی (اے پی پی ): وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے مختلف آفات خاص طور پر سیلاب اور گرمی کی لہریں اب پاکستان میں بڑے پیمانے پر سماجی و اقتصادی نقصانات کی ایک بڑی وجہ ہیں،سماجی و اقتصادی شعبوں میں قدرتی آفات سے نمٹنا وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔

جمعہ کو یہاں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے خلاف پاکستان کی ڈھال کو مضبوط بنانے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ خراب معاشی حالات کے باوجود ملک جو بھی مالی وسائل دستیاب ہیں ان کے ذریعے ماحولیاتی اور موسمیاتی خطرات پر قابو پانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان پر نمایاں طور پر اثر انداز ہوتی ہے، زندگی اور ماحولیات کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے اور ان منفی نتائج نے ہمارے لیے موسمیاتی موافقت کی تعمیر اور اپنے لوگوں اور ماحولیات کی زندگیوں اور معاش کے تحفظ کے لیے آفات سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں چھوڑا۔

رومینہ خورشید عالم   نے کہا کہ ہم گلوبل شیلڈ جیسی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کی پالیسی اقدامات کے ذریعے ملک کی سماجی و اقتصادی لچک پیدا کرنے کے لیے موجودہ فنڈنگ کے وسائل حاصل کرنے میں مدد ملے۔

رومینہ خورشید عالم نے یو این ڈی پی  پاکستان   گلوبل شیلڈ اور سی  ای ایف  کے اراکین کی فنڈنگ اور تکنیکی صلاحیت کے ذریعے پاکستان کی موسمیاتی لچک پیدا کرنے میں ان کی دلچسپی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی حکومت کی مکمل حمایت کریں گی اور لوگوں کی لچک پیدا کرنے کے لیے ان کے ساتھ تعاون کریں گی۔انہوں نے کہا کہ  ملک کی معیشت ، سماجی و اقتصادی شعبوں بالخصوص زراعت، پانی، توانائی، صحت اور تعلیم کی ڈیزاسٹر ریسیلنس کی تعمیر وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور میری وزارت پاکستان کو قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہر ایک ترقیاتی شعبے کے ساتھی کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔