اعلیٰ سطحی چینی وفد کا گوادر کا دورہ، سرمایہ کاری کے مواقعوں اور جاری منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا

9

گوادر،06اگست(اے پی پی):اعلی سطحی چینی وفد نے چینی وزارت خارجہ کے  نمائندے مسٹر ونگ فوکانگ کی سربراہی میں گوادر کا دورہ کیا جس میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے مواقع، ترقیاتی پروگراموں،  نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال سمیت موجودہ منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔

وفد نے ساؤتھ فری زون اور گوادر پورٹ کا بھی دورہ کیا اور مستقبل کی تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ان کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

چینی وزارت خارجہ کے مسٹر ونگ فوکانگ کی سربراہی میں چینی وفد اور گوادر پورٹ اتھارٹی کے حکام کے درمیان ملاقات بھی ہوئی ۔ ملاقات میں  چین پاکستان اقتصادی راہداری فیز 2 کے منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

 بلوچستان کے وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے شرکاء کو خوش آمدید  کیا۔اس موقع پر بریفنگ میں گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین پاسند خان بلیدی نے گوادر پورٹ کی کامیابی کے لیے پاک چین اقتصادی راہداری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

چیئرمین چائنہ اوورسیز پورٹ ہولڈنگ کمپنی(COPHC)مسٹر یو بو کے نے بھی وفد کو تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے تجاویز سے آگاہ کیا۔انھوں نے کہا کہ چین اور پاکستان لازوال دوست ہیں، جس میں ایک آہنی دوستی کی تاریخ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے بڑے منصوبوں پر عمل درآمد خطے میں معاشی انقلاب برپا کرے گا ،یہ تعاون بلوچستان کے لوگوں کے لئے روزگار و کاروباری مواقع فراہم کرے گا-

وفد نے مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی ملازمین کے لیے حفاظتی اقدامات کی  تعریف  کی اور اس پر  اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وفد کا  دورہ مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت  بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

26 رکنی وفد میں چینی سفارتخانے کے نمائندے یانگ گوانگ یوان اور چن جنجی کے علاوہ پاکستانی حکام اویس منظور سُمرا، وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے ذوالفقار علی شالوانی اور وزارت سمندری امور  جناب سیس ظفر علی شاہ شامل تھے۔