کشمیرکونسل ای یو  کا برسلز میں یورپی ہیڈکوارٹرز کے سامنے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ

779

 

برسلز،32 جون(اے پی پی ): کشمیرکونسل یورپ (کے۔ سی۔ ای۔ یو) کے زیراہتمام منگل کو  برسلز میں یورپی ہیڈکوارٹرز کے سامنے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اجتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرہ پلس شومان برسلز کے مقام پر یورپی کمیشن اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے دفاتر کے  سامنے  ہوا جس دوران مظاہرین نے کرونا وائرس کے حوالے سے سماجی فاصلے اور چہرے پر ماسک کے استعمال سمیت تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کیا۔مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے  جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف نعرے  بھی لگائے  گئے۔

اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نےعالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے متعصبانہ رویے اور سنگین مظالم کا فوری نوٹس لے۔دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ بھارتی حکام کے ظالمانہ رویے  اور بھارت میں اقلیتوں اور پس ماندہ طبقات کے ساتھ مودی حکومت کے تعصبات و زیادتیوں کو روکنا چاہیے۔

علی رضا سید  نے کہا کہ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ بھارتی مظالم کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے ستم زدہ عوام کے لیے پچھلی سات دہائیوں سے سکھ کا سانس لینا دشوار ہوگیا ہے۔ اب تک گیارہ ماہ گزر ہوگئے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارت کی طرف سے مسلط کردہ لاک  ڈاؤن کا سامنا کررہے ہیں۔

علی رضا سید  نے کہا کہ مودی حکومت نے پچھلے سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وہاں کرفیو لگا دیا اور وہاں کے  لوگوں کے بنیادی شہری حقوق تک سلب کردیے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظالمانہ تسلط اور متعصبانہ طرز عمل کو سات عشرے گزرگئے ہیں اور کشمیری عوام کے پاس پرامن احتجاج کے سوا کوئی اور حل  نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیرکے عوام اور بھارت میں پس ماندہ طبقات اور اقلیتوں پر مودی حکومت کے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرے۔

مظاہرے کے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ساتھ لائن  آف کنٹرول کے قریب بسنے والے آزاد کشمیر کے باشندے بھی بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے محفوظ نہیں۔ پاکستان کے علاوہ چین اور نیپال سمیت بھارت کے دیگر ہمسایوں میں بھی بھارت کی  متعصبانہ پالیسیوں پر تشویش اور پریشانی پائی جاتی ہے،  حالیہ دنوں میں  بھارت کی چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ بات قابل ستائش ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے بعض اراکین (ایم ای پیز) اور پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی سب کمیٹی کی چیئرپرسن نے اپنے حالیہ خطوط میں مقبوضہ کشمیر کے گھمبیر حالات اور بھارت میں پس ماندہ طبقات پر بھارتی مظالم پر تشویش ظاہر کی ہے۔

مقررین نے یورپی یونین کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بھارت میں اقلیتوں پر ظلم و زیادتی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔

مظاہرے  میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے متعدد رہنماؤں نے شرکت کی جن میں چوہدری خالد جوشی، سردار صدیق، راؤ مستجاب، راجہ خالد، ملک اجمل، ندیم مہر، راجہ عبدالقیوم، سلیم احمد،  شیخ الیاس، سید انصار شاہ، عثمان جوشی، اصغر بٹ اور ظہیر زاہد شامل ہیں۔

وی این ایس، برسلز