بہادری  اور  جرات کا   نشان ،بورے والا کا  عظیم  سپوت میجر طفیل شہید

127

بورے والا،05ستمبر(اے پی پی ):راہ حق میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے شہداء قوم کا سرفخر سے بلند کرکے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امر ہو جاتے ہیں، 6ستمبر یوم دفاع کا دن بھی ایسے شہداء کی یاد تازہ کرتا ہے جن میں ایک نام میجر طفیل شہید کا ہے  ۔بورے والا کے سپوت میجر طفیل شہید 1914کوبھارت کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے وہ 22جولائی 1932کو 16پنجاب رجمنٹ(بھارت)میں بھرتی ہوئے اور1943کو میجر عہدہ پر کمیشن حاصل کیا، 7اگست کو مشرقی پاکستان کے علاقہ لکشمی پور میں جب بھارتی فوج نے لکشمی پور چوکی پر قصبہ کر لیا  تو میجر طفیل شہید نے بھارتی سور ماﺅں کو ناکوں چنے چبوا کر لکشمی پور کی اس چوکی کو واگزار کروا لیا، اس جنگ کے دوران بھارتی فوج کا ایک گولہ سینے پر لگنے سے میجر طفیل شہید زخمی ہو گئے لیکن اس مرد آہن نے زخمی ہونے کے باوجود ہمت نہ ہاری اور اپنی آہنی ٹوپی دشمن فوج کے کمانڈر کے سرپر مار کر اُسے جہنم واصل کر دیا، دشمن وہاں اپنی4نعشیں اور تین قیدی چھوڑ کر فرار ہو گیا ۔

میجر طفیل شہید نے بھی اس فتح کے بعد جام شہادت نوش فرمایا ،میجر طفیل شہید کا نام آج بھی زندہ ہے اور ہر سال یوم دفاع پر اُنکے مزار طفیل آباد بورے والا میں پاک فوج کے ایک کمپنی کمانڈر کی قیادت میں چاک و چوبند دستہ شہید کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرنے کے لیے اُنکے مزار پر حاضری دیتا ہے۔