پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ، 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فیصد ذرائع کو کلین انرجی پر منتقل کرنے کا ہدف ہے؛ وزیراعظم عمران خان

165

اسلام آباد،12دسمبر  (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ہے، 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فیصد ذرائع کو کلین انرجی اور 30 فیصد گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا ہدف ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے لئے تمام تر اقدامات کرے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں پر پیرس معاہدے کی پانچویں سالگرہ پر بین الاقوامی ورچوئل سمٹ سے ہفتہ کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے تاہم یہ امر افسوس ناک ہے کہ پاکستان ماحولیاتی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا پانچواں ملک ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ سب سے پہلے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لئے قدرتی ذرائع بروئے کار لائیں، اس سلسلے میں ہم آئندہ تین سال میں 10 ارب درخت لگا رہے ہیں، ہم نے نیشنل پارک اور محفوظ علاقوں کی تعداد 30 سے بڑھا کر 45 کی ہے، اس کے علاوہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کوئلے کی بجائے پانی سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دیں، ہم نے کوئلے سے چلنے والے توانائی کے دو منصوبوں کو ختم کر دیا ہے، جن سے 2600 میگاواٹ بجلی حاصل ہونا تھی، ہم نے ہائیڈرو الیکٹرسٹی پر منتقل کر دیا ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کلین انرجی کی جانب گامزن ہے، 2030 تک مجموعی توانائی کے 60 فیصد کو کلین انرجی اور قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنے کا ہدف ہے، 2030ءتک 30 فیصد گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے، پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کیلئے تمام تر ممکن اقدامات کرے گا۔