سفارت کاری ایک نئے ’ای۔دور‘ میں داخل ہوگئی ہے، جس سے ملکی نظام کے مختلف پہلووں میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں،شاہ محمود قریشی

12

اسلام آباد،20اپریل(اے پی پی):وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سفارت کاری ایک نئے ’ای۔دور‘ میں داخل ہوگئی ہے، جس سے ملکی نظام کے مختلف پہلووں میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔ منگل کو وزارتِ اطلاعات و نشریات اور فیس بک کے تعاون سے، سرکاری افسران کیلئے منعقدہ سوشل میڈیا ٹریننگ سیشن سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سب آگاہ ہیں کہ سفارت کاری ایک نئے ’ای۔دور‘ میں داخل ہوگئی ہے جس سے ملکی نظام کے مختلف پہلووں میں بڑی تیزی سے تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میں آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ تمام سفارت خانوں نے میرے ’آن لائن‘ موجودگی اور دستیابی کے وژن کے ذریعے مل کر اس جدید بصری نظام کو اپنایا ہے اور اس پر کاربند ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ امر باعث خوشی واطمنان ہے کہ آپ کی تمام ٹیمیں جدید ذرائع سے لیس ہوکر ڈیجیٹل ڈپلومیسی کے محاذ پر سرگرم عمل ہیں۔ سوشل میڈیا ہینڈلز کی تیاری و دستیابی اور اس ضمن میں ایک معیار اپنانے اور ان سب کو باہم یکجان کرنا میرے وژن کے عین مطابق ہے۔وزارت کے “سٹرٹیجک کمیونیشکن ڈویژن” نے پاکستان کے مفادات کو ایک موثر اندازمیں اور جدت کے ساتھ دنیا کے سامنے لانے کے لئے موضوعاتی طور پر موزوں اور اس تناظر میں خاص مواد کی تیاری کا عمل شروع کیا ہے۔یہ مواد مختصر دستاویزی فلموں، معلوماتی گرافکس، تصاویر اور مختصر روداد کی شکل میں ہے۔یہ بتاتے ہوئے مجھے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ ’ایس۔سی۔ڈی‘ کا بیرون ملک سفارت خانوں کے ساتھ انتہائی مربوط اور مستعد اشتراک عمل استوار ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں خاص طورپر تمام سفارت خانوں کے سربراہان اور وزارت کے افسران کی توجہ” ڈیجیٹل سپیس” بڑھانے کی اہمیت اور اس ضمن میں اکیسویں صدی کے سفارت کاروں کے لئے جدید ذرائع بروئے کار لانے کی طرف دلانا چاہوں گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میں جلد ہی “ڈیجیٹل میڈیا ڈیش بورڈ” کا اجراء کرنے جارہا ہوں جس میں جدید ترین مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کے ذریعے ہمارے سوشل میڈیا ہینڈلز کی نگرانی ممکن ہوگی۔مستقبل کا مؤثر ابلاغ، جدید ڈیجیٹل ذرائع سے ممکن ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہورہی ہے کہ اس ضمن میں استعداد کار بڑھانے کے لئے یہ کاوش کی جارہی ہے۔