سعودی وزارت اطلاعات نے اردو سامعین کیلئے سعودی ریڈیو سے چوبیس گھنٹوں کی نشریات کا آغاز کردیا

105

مکہ مکرمہ ، 17 جولائی   (اے پی پی ):سعودی وزارت اطلاعات نے اردو سامعین کیلئے سعودی ریڈیو سے چوبیس گھنٹوں کی نشریات کا آغاز کردیا ہے جو وسط ستمبر تک تجرباتی بنیاد پر جبکہ 23 ستمبر کو باقاعدہ آغاز کردیا جائے گا  ، نشریات میں اسلام اور قرآن و احادیث، تاریخی وعالمی حالات پر مشتمل پروگرام پیش  کئے  جارہے ہیں۔

 یہ بات  ڈپٹی چیئرمین سعودی براڈکاسٹنگ اتھارٹی فیصل الیافی نے پاکستان جرنلسٹس فورم کے وفد سے ملاقات میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی نشریات ستمبر 1950 میں مکہ مکرمہ سے شروع کی گئی تھی جس میں اردو پروگرام 15 منٹ کےہوا کرتے تھے۔انہوں  نے کہا کہ میڈیا کی دنیا میں رونماہونیوالی تبدیلیوں، چیلینجز کا مقابلہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جسکے لئے سعودی اردو نشریات نے سوشل میڈیا، انسٹاگرام، فیس بک، یوٹیوب، ایف ایم، شارٹ ویو اور سیٹلائٹ، ٹوئٹر پر بھی اپنی نشریات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، ان تمام معاملات کی منظوری خادم حرمین شریفین شاہ سلمان،ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دی ہے جسے عملی جامہ پہناتے ہوئے سعودی  وزیراطلات کی نگرانی میں کئی اور زبانوں میں بھی نشریات کو عالمی سروس میں شامل کیاگیا ہے۔

پاکستانی صحافیوں کی آمد پر فیصل الیافی کے علاوہ  ڈائریکٹر  جنرل اوورسیز پروگرامز رویشد الصحافی اور اردو نشریات کے سربراہ ڈاکٹر محمد لئیق اللہ خان نے استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خبر یاواقعے کے ابلاغ کیلئے زبان کی بڑی اہمیت ہے، اسلئے روسی، ہسپانوی، جاپانی، عبرانی اور چینی زبانوں میں بھی نشریات کا اضافہ کیاگیا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ میڈیا کی تشکیل نو سے اسلامی دنیا کے قائد کی حیثیت سے سعودی عرب کی عالمی ترقی، امداد، اسلامی خدمات، سعودی نقطہ نظر اور جی20 کے موثر ممبر کی حیثیت سے عالمی معیشت پر سعودی عرب کی کارکردگی کے اثرات کو اجاگرکیا جاسکے۔

 انہوں نے پاکستان جرنلسٹ فورم کے اراکین کی  پاک سعودی تعلقات کے فروغ اور سعودی وژن 2030، حج،عمرہ،معیشت، اور ترقی خوشحالی میں ابلاغی خدمات کو سراہا اور ہرممکن تعاون کی خواہش کا اظہاکیا۔

 اس موقع پر وفد کے سربراہ چئیرمین پی جے ایف امیر محمد خان نےکہا کہ سعودی عرب سے پاکستان کی محبت، عقیدت اور مذہبی بنیادوں پر قائم ہے اور نشریاتی پالیسی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے فورم کی طرف سے ہرممکن تعاون کی یقینی بھی کروائی۔