احساس راشن پروگرام کے تحت دی جانے والی سبسڈی کی رقم میں  بتدریج اضافہ کیا جائے گا؛ ڈاکٹر ثانیہ نشتر

7

اسلام آباد،8نومبر  (اے پی پی): وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت اور سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس راشن پروگرام کے تحت دی جانے والی سبسڈی کی رقم میں عام لوگوں کی قوت خرید پر مہنگائی کے اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے بتدریج اضافہ کیا جائے گا،احساس راشن پروگرام کے تحت مستفید ہونے والوں کو رجسٹر کرنے کے لیے ویب پورٹل (آج) پیر سے کھل جائے گا۔ون ونڈو مراکزکے لیے عمارتوں کی فراہمی کے لیے صوبائی حکومتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ احساس ون ونڈو سینٹرز پورے ملک کے ہر ضلع میں کھولے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اے پی پی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہاکہ اس وقت  یہ ضروری ہے کہ یہ نظام بڑے پیمانے پر شفاف طریقے سے چلایا جائے، سبسڈی کی رقم یا اشیا کی مقدار کو ایک ہی پالیسی فیصلے کے ذریعے بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ خریداروں اور کریانہ اسٹورز کے تاجروں کو اس پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر متحرک اور رجسٹرڈ کیا جائے گا، اس پروگرام کی کامیابی کا تعین کیا جائے گا اور اسے عوام کے لیے مزید فائدہ مند بنانے کے لیے مزید راستے تلاش کیے جائیں گے۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ جو لوگ تنقید کر رہے  ہیں  وہ پہلے جان لیں کہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے یہ نظام بہت کم عرصے میں فوری بنیادوں پر  تیار کیا گیا، سبسڈی کی رقم یا اشیاء کی مقدار میں اضافہ کرنا کافی آسان کام ہے۔انہوں نے کہا کہ احساس راشن پروگرام کے تحت مستفید ہونے والوں کو رجسٹر کرنے کے لیے ویب پورٹل (آج) پیر سے کھل جائے گا، اس پروگرام  کے تحت  اکتیس ہزار روپے ماہانہ سے کم  آمدنی  والے افراد مقررہ کریانہ یا یوٹیلیٹی اسٹورز سے سبسڈی  نرخوں پر آٹا، دالیں اور کھانا پکانے کا تیل یا گھی خریدنے کے اہل ہوں گے ۔

معاون خصوصی نے کہاکہ کریانہ اسٹورز مالکان  جن کے بینک اکائونٹس ہیں وہ اپنے موبائل فون میں ایپ ڈان لوڈ کریں گے جس کے ذریعے وہ خریدار کی اہلیت کا پتہ لگائیں گے، مطلوبہ اشیاء کے آئیکونز پر کلک کریں گے اور سبسڈی کی منظوری دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ جن خریداروں کے پاس اپنے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے ساتھ موبائل نمبر رجسٹرڈ ہوں گے وہ رعایتی نرخوں پر اشیا خرید سکیں گے اور ڈیجیٹل رسید حاصل کر سکیں گے۔انہوں نے کہاکہ اس پروگرام سے ملک بھر میں  2کروڑ  خاندانوں اور مجموعی طور پر  13 کروڑ  افراد کو فائدہ پہنچے گا جن میں کفالت پروگرام کے تحت پہلے سے رجسٹرڈ افراد ایک ہزار روپے  ماہانہ کی سبسڈی حاصل کرنے والے افراد بھی شامل ہیں ۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاکہ  اگلے چھ ماہ کے دوران 70 لاکھ افراد کو 120 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ تخمینہ کے مطابق ملک میں 10لاکھ کریانہ اسٹورز ہیں اور اگر ان کے پاس بینک اکانٹ ہیںتو وہ  اس پروگرام کے ساتھ رجسٹر ہونے کے اہل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا، حکومت ان تاجروں کو سبسڈی کی رقم پر منافع دینے کے ذریعے ان کی حوصلہ افزائی کرے گی تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کوخدمات  فراہم کر سکے۔

اجناس کے معیار کو یقینی بنانے کے  حوالے سے  ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ آٹے، دالوں اور تیل یا گھی کی ہر کوالٹی ، برانڈ اور قیمت پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔انہوں نے  کہا کہ یہ صارفین پر منحصر ہوگا کہ وہ کون سی اشیا خریدیں گے، 30 فیصد کی سبسڈی کی رقم ہر صورت میں لاگو کی جائے گی۔

احساس تحفظ اقدام کی توسیع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر ثانیہ نے کہا کہ ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں اس پروگرام کا پائلٹ پروجیکٹ اب تک 600 مریضوں کی خدمت کر چکا ہے۔