وزیراعظم شہبازشریف سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ ملاقات

41

مکہ مکرمہ،30اپریل (اے پی پی):وزیراعظم شہبازشریف سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ نے ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی حکومت کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ امت مسلمہ کے مفادات کا فروغ پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزراءخارجہ کونسل کے موجودہ چیئرمین کی حیثیت سے پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک کی دلچسپی اور ان کی تشویش سے متعلقہ امور میں فعال کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے۔

وزیراعظم نے تنازعہ جموں و کشمیر پر او آئی سی کی دو ٹوک اور مسلسل حمایت پر سیکرٹری جنرل او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تنظیم پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے پرامن اور پائیدار حل کیلئے سفارتی کوششوں کی قیادت کرے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اوآئی سے کہا کہ مسجد اقصیٰ اور دیگر مقبوضہ فلسیطنی علاقوں میں جاری اسرائیلی جارحیت رکوانے کے لئے مربوط کوششیں شروع کی جائیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اسرائیل کو مقدس ومبارک مسجد اقصی کو مختلف عقائد رکھنے والے لوگوں کے درمیان عارضی یا مقامی طور پر تقسیم کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

وزیراعظم نے افغانستان کے عوام کے لئے فوری انسانی مدد کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی سطح پر اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے نمٹنے کے لئے او آئی سی کو اپنی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سیکریٹری جنرل کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جسے سیکریٹری جنرل نے قبول کرلیا۔

سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم شہبازشریف کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے او آئی سی کے بانی رکن کے طور پر پاکستان کے فعال اور اہم کردار کو اجاگر کیا۔ سیکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں وکشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لئے او آئی سی کی حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے امت مسلمہ کو درپیش کلیدی مسائل بالخصوص فلسطین، افغانستان اور اسلاموفوبیا پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

سورس: وی این ایس، اسلام آباد