محنت کش مزدوروں اور سمندر پار پاکستانیوں کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا؛ وفاقی وزیرساجد طوری

29

 

اسلام آباد، 05 جولائی  (اے پی پی ):وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز اور ترقی انسانی وسائل ساجد حسین طوری نے کہا ہے کہ مزدو اور سمندر پار پاکستانیوں کا ہر طرح کا خیال رکھا جائیگا اور انکے مسائل کو ہر صورت حل کئے جائینگے۔

او پی ایف ویلی فیز فائیو اسلام آباد کی ڈیولپمنٹ اور مسائل کے حوالے سے آج انہوں نے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) کے سینئر حکام کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کی جس میں مینجنگ ڈائریکٹر  اور ڈائریکٹر جنرل او پی ایف، اونرز ایسوسی ایشن کے ممبران اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں ترقیاتی کاموں، بجلی و پانی کی فراہمی اور دیگر ڈیولپمنٹ کاموں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ہاؤسنگ سکیم شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے شروع کی تھی جس پر اس کے بعد کے حکومتوں نے صحیح طریقے سے کام نہیں کیا تاہم 2008 میں اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ترقیاتی کام دوبارہ شروع کیے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی دور اندیش رہنمائی میں شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے خواب کو پوری لگن اور انتھک محنت سے پورا کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ حکام اور محکموں کو ہدایت کی کہ وہ او پی ایف ویلی فیز 5، اسلام آباد سے متعلق تمام مسائل اس ماہ کے آخر تک حل کریں۔

وفاقی وزیر   ساجد حسین طوری نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم کے مکمل ہونے  سے پاکستان کو اس معاشی طور پرمشکل وقت میں بھاری رقم ترسیلات زر کی مد میں موصول ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ہر قسم کی ریلیف، سہولیات اور فلاحی اسکیمیں زیر غور ہیں اور جلد ہی ان کا اعلان کیا جائے گا۔

ساجد حسین طوری نے بتایا کہ اورسیز پاکستانیوں کے زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کیساتھ سختی سے نمٹا جائیگا۔ طارق مارکیٹ اسلام آباد میں سمندر پار پاکستانی کے پلازے پر غیرقانونی ڈھابہ ہٹانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے زیرنگرانی قبضہ ہٹایا۔

ورکرز ویلفیئر فنڈ اور پاکستان مائنز ورکرز فیڈریشن کے عہدیداروں کے ساتھ ایک اور میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے کہا کہ انکی وزارت مزدور اور تمام محنت کشوں کے فلاح و بہبود کے لیے اقدامات جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کان کے مزدوروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

 اجلاس میں مائن ورکرز کی فلاح و بہبود، بورڈ آف ٹرسٹیز، ای او بی آئی اور ڈبلیو ڈبلیو ایف میں ان کی باقاعدہ نمائندگی اور ان کے اہل خانہ کے لیے ورکر ویلفیئر فنڈ اور ای او بی آئی سے مطلوبہ گرانٹس کی ادائیگی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کے محنت کشوں اور مزدور طبقے کی نمائندگی کرتی ہے اور ان کی فلاح و بہبود منشور میں سرفہرست ہے۔ انہوں  نے اس بات پر زور دیا کہ سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے معذور مزدوروں کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔