وفاق اورصوبے ملکر سیلاب کی صورتحال سے نمٹیں گے ، آخری گھرکی آباد  کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ؛وزیراعظم شہباز شریف کا کوٹ چٹھہ میں سیلاب متاثرین سے خطاب

4

ڈیرہ غازی  خان،5اگست  (اے پی پی):وزیراعظم شہباز شریف  نے کہا ہے کہ وفاق اورصوبے ملکر سیلاب کی صورتحال سے نمٹیں گے ، آخری گھرکی آباد  کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، حقداروں کو ان کے گھرکی دہلیز پر ان کا حق پہنچائیں گے ، یہ سیاست کا  نہیں خدمت کا وقت ہے ، ہمارے اخلاص میں نہ پہلے کوئی کمی تھی نہ اب  ہے۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ڈیرہ غازی خان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران کوٹ چٹھہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب،وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ اور دیگربھی موجود تھے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ  سیلاب سے بہت زیادہ جانی ومالی نقصان ہوا ہے ۔ وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 2019 میں آج ہی کے دن بھارت میں مودی سرکار نے یکطرفہ غیرقانونی اقدامات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بربریت اور ظلم وزیادتی کا بازار گرم کیا اور کشمیریوں کو جو تھوڑے بہت آئینی حقوق حاصل تھے ان کو بھی پامال کردیا، بھارت70 سال سے  کشمیریوں کے انسانی حقوق کی جو خلاف ورزیاں کررہا ہے اور معصوم اوربے گناہو ں کا خون بہا رہا ہے اس میں مزید اضافہ کردیا ، آج نہ صرف پوری پاکستانی قوم بلکہ تمام عالم اسلام کشمیر کے ان عظیم سپوتوں اورغازیوں کو سلام پیش کرتا ہے جو بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف علم بلند کئے ہوئے ہیں ۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ کشمیریوں کو بھارتی غلامی سے نجات دلائے اور انہیں آزادی کو سورج دیکھنا نصیب ہو۔ وزیراعظم نے یقین دلایا کہ پاکستان کے 22کروڑ عوام کشمیریوں کی آزادی کےلئے ہر طرح کی سیاسی ، سفارتی اوراخلاقی حمایت جاری رکھیں گے اور ایک دن کشمیریوں کی آزادی کا سورج ضرور طلوع ہوگا۔ وزیراعظم نے سیلاب میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہارکیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ میں مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کو یقین دلانے آیا ہوں کہ حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔

 وزیراعظم نے یاد دلایا کہ 11-2010 میں جب اس علاقے میں سیلاب آیا تھا اور میانوالی چاچڑاں شریف تک یہ سارا علاقہ سمندر کا منظر پیش کررہا تھا تو میں نواز شریف کی قیادت میں دن رات یہاں مصروف عمل رہا۔ ڈیرہ غازی خان ، میانوالی، بھکر، رحیم یار خان اور راجن پور سمیت سارے علاقے میں ہمار ے وزرا اور سیکرٹریز نے بھرپورکام کیا ، تندور لگائے اور عوام کےلئے خیموں ، میڈیکل کیمپس ، ادویات اور مال مویشیوں کےلئے  چارے کا انتظام کیا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں اور ان کے نقصان کا ازالہ ممکن نہیں ، وفاقی حکومت جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو10 لاکھ فی کس دے گی جبکہ زخمیوں کےلئے  اڑھائی لاکھ دیئے  جائیں گے ۔انہوں  نے کہا کہ کچے اور پکے کی تفریق کے بغیرمکمل تباہ ہونے والے گھر کا 5 لاکھ روپے  جبکہ جزوی تباہ ہونے والے گھرکےلئے اڑھائی لاکھ روپے دیئے جائیں گے ۔

 وزیراعظم شہباز  شریف نے کہا کہ فصلوں کے نقصانات کا سروے صوبوں کے ساتھ مل کر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت 58فیصد وسائل صوبوں کے پاس جاتے ہیں ، وفاق کے پاس  اٹھارویں ترمیم کے پاس وسائل کم ہوتے ہیں جنوبی پنجاب میں اربوں روپے کےوفاق کے  منصوبے میں نے بطور وزیراعلیٰ  صوبائی حکومت کے فنڈز سے مکمل کرائے تھے، پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر سیلاب متاثرین کےلئے کام کریں گے اور اس مشترکہ چیلنج سے مل کر نمٹیں گے ، آخری گھر کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ حقداروں کو ان کی گھرکی دہلیز پرسہولیات فراہم کی جائیں گی ، یہ سیاست کا نہیں خدمت کا وقت ہے ، متاثرین کوفصلوں کا معاوضہ دیا جائے ، کھاد اوربیج فراہم کئے جائیں گے اورگھر دوبارہ تعمیرکئے جائیں گے ۔