پاکستان روس کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ سمیت مختلف شعبوں میں دوستانہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کا روسی فیڈریشن کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب

2

ماسکو۔07جون  (اے پی پی):چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری کے فروغ سمیت مختلف شعبوں میں دوستانہ تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے، پارلیمانی اور تجارتی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے مابین مزید مستحکم ہوں گے، دنیا کو درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لئے یکساں پالیسی اور حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی فیڈریشن کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ روس فیڈریشن کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرنا میرے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے، میرا اور میرے پارلیمانی وفد کا شاندار استقبال اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سپیکر روسی فیڈریشن کونسل ویلنٹینا ماتویینکو کا اس اہم اجلاس سے خطاب کرنے کے لئے مدعو کرنے کا بے حد مشکور ہوں۔ انہوں نے کہا کہ روس رقبے کے لحاظ سے علاقائی طور پر دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، روس ایک کثیر الثقافتی، شاندار تاریخ اور دنیا کے خوبصورت لوگوں کا وطن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے کی خوشگوار یادیں ہمیشہ میرے دل میں رہیں گی، روسی فیڈریشن کا جھنڈا سفید، نیلے اور سرخ رنگوں کے انوکھا امتزاج ہے،  یہ رنگ آزادی، انصاف اور بہادری کی علامت ہیں، روس کا قومی ترانہ حب الوطنی، طاقت اور قومی عظمت کے لیے جدوجہد کرنے کا اہم پیغام دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا روس کا یہ پہلا دورہ،  پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کی یادگاری تقریبات کا اہم حصہ ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان دوستانہ رشتہ صدیوں پر محیط ہے،  آج کی بدلتی ہوئی دنیا میں ہمارے دوطرفہ تعلقات کا روشن مستقبل دیکھ رہا ہوں، روس فیڈریشن کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے خواہاں ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے اقدامات اور موثر حکمت عملی ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نازی ازم کی شکست ایک عظیم مقصد کے لیے مشترکہ جدوجہد تھی، آج بھی ہم لینن گراڈ کو حب الوطنی اور بہادری کی علامت سمجھتے ہیں، لینن گراڈ کی تاریخی جنگ کی 80 ویں سالگرہ پر میں روسی ا فواج اور عوام کی بہادری اور قربانیوں کو خصوصی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ہمارے نامور شاعر فیض احمد فیض کولینن امن انعام سے نوازا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سینیٹ آف پاکستان میں پاکستان کے ایک سابق وزیر اعظم پاکستان روس فرینڈ شپ گروپ کے سربراہ ہیں، پاکستان اورروس کے مابین دوستانہ تعلقات کو بحال کرنے میں آپ کا ذاتی کردار قابل تحسین ہے، پاکستان سینیٹ اور روسی فیڈریشن کونسل میں پاک روس دوستی کے پارلیمانی گروپس وجود رکھتے ہیں، پارلیمانی و تجارتی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک مزید ایک دوسرے کے قریب ہوں گے، پارلیمانی تعاون موثر سفارت کاری اور اقوام کے درمیان خوشگوار تعلقات کا ایک اہم جز ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ رواں برس پاکستان سینیٹ کا گولڈن جوبلی اجلاس منعقد ہوا جس میں روس کے سفیر کو بھی مدعو کیا اور اجلاس میں ان کے خطاب کو سراہا گیا، پاکستان کی پارلیمنٹ اہم بین الاقوامی پارلیمانی فورمز جیسے کہ بین الپارلیمانی یونین، کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن اور ایشیائی پارلیمانی اسمبلی میں پارلیمانوں کے درمیان کثیر الجہتی روابط اور ہم آہنگی کو بڑھانے کے لیے فعال کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام عالم کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جن میں موسمی تغیرات، اقتصادی صورتحال، دہشت گردی و دیگر شامل ہیں، درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لئے ہم سب کو یکساں پالیسی اور حکمت عملی اختیار کرنا ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا فورم ہے جو دنیا کے معاشی کساد بازاری، وبائی امراض، موسمیاتی تبدیلی، اسلامو فوبیا، انتہا پسندی اور بین الاقوامی دہشت گردی جیسے مسائل کے حل کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، پارلیمان علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حل کے لئے قائدانہ کردار ادا کر سکتے ہیں، دنیا کی پارلیمانوں کے درمیان تعمیری مکالمے سے اقوام کے درمیان مفاہمت اور ہم آہنگی پیدا کی جا سکتی ہے، عالمی چیلنجز کے پیش نظر پاکستان کی پارلیمنٹ فعال کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتاہے، پاکستان اور روس کے تعلقات نہ صرف ہمارے متعلقہ قومی مفادات بلکہ علاقائی اور عالمی استحکام اور سلامتی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔