اوکاڑہ، یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں سانپوں کے عالمی دن کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

3

اوکاڑہ،18جولائی(اے پی پی): یونیورسٹی  آف اوکاڑہ میں سانپوں کے عالمی دن کے حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے عطائیوں اور جوگیوں کی جانب سے سانپوں کے متعلق بنائے جانے والے مفروضوں اور دقیانوسی عقائد کی نفی کرتے ہوئے سائنسی طرائق کار کو اپنانے کی اہمیت پہ زور دیا۔

سیمینار کے شرکاء سے بات کرتے ہوئے  یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے وائس چانسلر اور شعبہ زوولوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد نے بتایا کہ جوگیوں اور عطائیوں کی جانب سے سانپوں کو پکڑنے اور ان کی ادویات بنانے کے متعلق جو دعوے کیے جاتے ہیں وہ سب بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ انہوں نے سانپوں کی مختلف اقسام اور ان کے قدرتی مساکن کے بارے میں بھی سیر حاصل بحث کی۔ پروفیسر واجد نے سانپوں کی شناخت اور ان کو پکڑنے کے سائنسی طریقہ کار کی وضاحت کی اوربتایا کہ سانپ کے کاٹنے کی صورت میں کس طرح جان بچائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے طلباء کو سانپوں کی فارمنگ، ان کے زہروں کو کشید کرنے اور ادویات میں ان کے استعمال کے متعلق اہم معلومات بھی فراہم کیں۔

شعبہ وائلڈ لائف اینڈ فیشریز کے سربراہ ڈاکٹر محمد عدنان نے مون سون کے موسم میں سانپوں سے بچنے کے بارے میں طلباء کو آگہی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال دنیا بھر میں سانپوں کے کاٹنے سے دو ملین سے زائد اموات ہوتی ہیں اور ان میں زیادہ تعداد برصغیر میں رہنے والے افراد کی ہےکیونکہ یہاں پر بیشتر کسان دھان کی فصل کی کاشت کے دوران سانپوں کی زہر کا شکار بن جاتے ہیں۔ انہوں نے سانپوں کو پکڑنے اور مریضوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے حوالے سے ریسکیو 1122 کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ سیمینار کے اختتام پر پرفیسر واجد نے اعلان کیا کہ وہ زوولوجی اور وائلڈ لائف کے طلباء کو پاکستان میں پائے جانے والے سانپوں کی اقسام پہ سائنسی تحقیق کرنے کےلیے فیلڈ وزٹ پر لے کر جائیں گے۔