اسلام آباد، 4 جولائی (اے پی پی):محرم الحرام، اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ، تاریخِ اسلام میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ یہ مہینہ نہ صرف نئے ہجری سال کا آغاز کرتا ہے بلکہ روحانی اعتبار سے بھی مسلمانوں کے لیے احترام، عقیدت اور غور و فکر کا وقت فراہم کرتا ہے۔
یہ مہینہ ہمیں میدانِ کربلا میں حضرت امام حسین علیہ السلام اور ان کے جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد دلاتا ہے، جنہوں نے حق، عدل اور اصولوں کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ 10 محرم، یومِ عاشورہ، وہ دن ہے جب نواسۂ رسول ﷺ، حضرت امام حسینؑ، نے ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہونے کی ایک لازوال مثال قائم کی۔ کربلا کا یہ واقعہ اسلامی تاریخ میں حق و باطل کے درمیان فرق کو نمایاں کرتا ہے اور صبر، استقلال اور قربانی کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے۔
ملک بھر میں اس مہینے کے دوران مذہبی اجتماعات، دروس اور مختلف تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جن میں علما ئےکرام حضرت امام حسینؑ کی سیرت، کربلا کے واقعے کے اسباق، اور امتِ مسلمہ کے لیے اس کے پیغام پر روشنی ڈالتے ہیں۔ عوام الناس ان مواقع کو روحانی تطہیر اور اخلاقی بہتری کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
محرم الحرام کے دوران وفاقی اور صوبائی حکومتیں امن و امان برقرار رکھنے، ٹریفک کنٹرول، اور سکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات اٹھاتی ہیں، تاکہ عبادات اور مجالس پُرامن ماحول میں منعقد کی جا سکیں۔
یہ مہینہ صبر، قربانی، ایثار اور اصولوں پر ثابت قدمی کی علامت ہے۔ ماہ محرم ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حق کے راستے پر قائم رہنے کے لیے قربانی دینا ایک اعلیٰ وصف ہے، جو فرد اور معاشرے دونوں کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔