کراچی سرکلر ریلوے25 سال  بعد   بحال، وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کے سی آر کا افتتاح کیا

213

 

اسلام آباد،19نومبر  (اے پی پی):کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کو بحال کردیا گیا،25 سال کے بعد 16 کلومیٹر طویل کے سی آر کراچی کے عوام کے لئے رواں دواں کردی گئی، وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کے سی آر کا افتتاح کیا، انہوں نے سیکریٹری ریلویز سکندر سلطان راجا، سی ای او دوست علی لغاری، ڈی ایس کراچی نثارمیمن اور دیگر شخصیات کے ہمراہ کراچی سٹی اسٹیشن سے کراچی کینٹ اسٹیشن تک کے سی آر میں سفر بھی کیا ،کے سی آر کی ایک کوچ پر 90 لاکھ روپے کی لاگت آئی ہے ،کے سی آر پر 1.8 بلین روپے لگائے جائیں گے جس میں سے17 ملین روپے لگ چکے ہیں جبکہ 40 کوچزبنائی گئی ہیں۔

افتتاحی تقریب سے خطاب  میں   وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے  کے سی آر   کی  بحالی  کا  تمام کریڈٹ چیف جسٹس ، وزیراعظم عمران خان کی حکومت،حکومت سندھ، پاکستان ریلوے کے افسران و ملازمین  کودیتے ہوئے بتایا کہ 46 کلومیٹر کے ٹریک پر 16 کلومیٹر کے سی آر کا حصہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ قبضہ مافیا سے وگزار کروانے کے بعد اگر ایک پلاٹ بیج دیا جائے تو پاکستان ریلوے کا سارا خسارا ختم ہوجائے گا۔انہوں نے بتایا کہ  14 دسمبر کو کراچی سے میرپوخاص تک ایک نئی ٹرین ”مہران ایکسپریس” چلائی جائے گی، اس ٹرین کو چلانے کی تاریخ اس لئے نہیں دی جاسکتی کہ یہ نیا ٹریک ہے اور اس پر پھاٹک لگانے ہیں اور امید ہے کہ ان کراسنگز کو 15 دن میں مکمل کرلیا جائے گا۔

 وفاقی وزیر نے کہا کہ کے سی آر کے کرایہ کا فیصلہ 50 روپے ہوا ہے لیکن میں اس کو کم کرکے 30 روپے کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مزدور اور محنت کش لوگ اگر اس کا پاس بنوانا چاہیں تو اس کی فیس 750 روپے ماہانہ ہوگی۔  انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے ٹریک میں 14 کلومیٹر کا مزید اضافہ 15 دونوں میں کیا جائے گا تاکہ اس میں موجود لوپ کو کور کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ حادثات سے بچنے کے لئے 15 دنوں میں 12 پھاٹک لگائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو دن میں دو مرتبہ چلایا جائے گا جس کے بعد اس میں اضافہ کرکے دن میں 4 مرتبہ کردیا جائے گا اور بعد میں اور اضافہ کرکے اس کو دن میں 10 دفعہ چلایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ کیرج  فیکٹری میں 40 کوچز بنائی جارہی ہیں جس میں سے 15 کوچز پر مبنی ٹرین آج چلائی جارہی ہے، تمام کوچز پاکستان ریلوے کے مزدوروں اور افسروں نے بنائی ہے۔