فوڈ سیکیورٹی حکومت کی اولین ترجیح ہے :فرخ حبیب

11

اسلام آباد 01 اکتوبر (اے پی پی )؛وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب  نے پریس کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ رات حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کیا ہے اس ضمن میں اوگرا نے سفارش کی تھی کہ پٹرول 8 روپے اور ڈیزل سوا تین روپے فی لٹر بڑھایا جائے مگر وزیراعظم کی ہدایت پر پٹرول صرف 4 روپے فی لٹر اور ڈیزل صرف دو روپے لیٹر بڑھایا گیا ہے جس کی وجہ سے حکومت کو دو ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ جنوری، فروری میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 42 ڈالر فی بیرل تھی جبکہ اس وقت 80 ڈالر فی بیرل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 17 ویں نمبر پر ہیں اور اس خطہ میں ہم اب بھی سب سے کم قیمت پر پٹرولیم مصنوعات فراہم کر رہے ہیں۔ بھارت میں 235 روپے، بنگلہ دیش میں 195 روپے فی لیٹر ہے جبکہ پاکستان میں 127 روپے فی لیٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لانا چاہتے ہیں مگر اس کے لئے حکومت کو مالی دبائو برداشت کرنا پڑے گا۔ شوکت تری نے کہا کہ 2018ء میں پٹرولیم لیول 30 روپے تھی مگر اب یہ اڑھائی روپے تک آگئی ہے کیونکہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے عوام پر اور بوجھ نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان پر ایسا حکمران حکومت کر رہا ہے جو غریب کے لئے درد رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت قیمتوں میں اضافہ کی وجہ کورونا وباء ہے۔ امریکہ میں افراط زر ڈیڑھ فیصد سے بڑھ کر آٹھ فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ گزشتہ دس سے12سال  میں افراط زر کی بلند ترین شرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اس لئے ہوا ہے کیونکہ ماضی کی کوتاہیوں کی وجہ سے پاکستان فوڈ امپورٹر بن گیا ہے حالانکہ اگر ہم اپنے زرعی شعبہ کو مضبوط کرتے اور اپنی پیداوار بڑھاتے تو ہمیں اس صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ اب ہم زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ ہو۔ اس وقت ہم گندم، چینی، دالیں اور گھی باہر سے منگوا رہے ہیں۔ وزیراعظم کے حکم پر گندم کی سرکاری قیمت خرید 2040 روپے فی من سے کم کرکے 1950 روپے کردی گئی ہے جس سے آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1100 روپے تک آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چینی 90 روپے کلو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی کسی نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے مگر ایک ہفتہ بعد پورے ملک میں چینی 90 روپے فی کلو فروخت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں 44 فیصد کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے گھی کی قیمتوں میں واضح کمی ہوگی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ ان کے علاوہ حکومت نے ملک کے ساڑھے بارہ ملین نچلے طبقہ کو آٹے، چینی، دالوں اور گھی میں براہ راست سبسڈی دی جائے گی۔ کاشتکار اور ہول سیلرز کے درمیان مڈل مین 400 سے 500 منافع کماتا ہے۔ مڈل مین کا کردار کم کرنے اور قیمتوں کو کنٹرول رکھنے کے لئے وزیراعظم پرائس مجسٹریٹ کا نظام مضبوط بنانا چاہتے ہیں جس کے لئے ہم آگے بڑھنے پر غور کر رہے ہیں۔