لاہور، 28 نومبر (اے پی پی): وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادیاں قابل اطمینان ہیں، پاکستان اقلیتوں کیلئے محفوظ ملک ہے ،وزیر اعظم نے ایک عالمی سکالر کو انٹرویو دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اسلام میں جبر کی سخت ممانعت ہے ۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیز میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کونسل اور متحدہ علما کونسل کے سربراہی اجلاس میں آج اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی ہے اور باہمی خیر سگالی کے جذبات کے اظہار کا اعادہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام جبر کی نفی کرتا ہے چنانچہ جبری مذہب کی تبدیلی کا اسلام میں کوئی وجود نہیں اس کے ساتھ ساتھ نابالغ کی شادی کا بھی امتناع ہے۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کونسل کے عمائدین کے ہمراہ متحدہ علما کونسل کے ذمہ داران کا ملک بھر کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بین المذاہب ہم آہنگی کا مزید فروغ ممکن بنایا جاسکے، دسمبر کے پہلے ہفتے میں ایسے حساس معاملات کے حل کے لئے اکٹھے بیٹھا جائے گا تاکہ مذہب کے نام پر منفی ہتھکنڈے برتنے والوں سے باہم مل کر موثر انداز سے نمٹا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سولہ رکنی کمیٹی بھی ترتیب دے دی گئی ہے علاوہ ازیں مذہبی آزادیوں کے حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کی منفی اور حقائق کے برخلاف رپورٹ کو قطعی طور پر مسترد کیا جاتا ہے اور اصرار کیا جاتا ہے کہ ہندوستان میں اقلیتوں کے خلاف جاری بہیمانہ سلوک پر بھی کوئی ایکشن لیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی اقلیتوں کے ساتھ ہمارا مسلسل رابطہ اہمیت کا حامل ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر مدینہ کی ریاست کی طرز پر ہم بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لئے محنت کر رہے ہیں، عمران خان مؤذن کی طرح آواز حق بلند کر رہی،ں اب یہ سننے والوں پر ہے کہ کب کون اس آواز حق پر کان دھرتا ہے۔
حافظ طاہر اشرفی نے میڈیا کے نمائندگان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج سکھ،مسیحی اور ہندو اقلیتوں کے ذمہ دار نمائندے ہمارے ساتھ باہم بیٹھے ہوئے دیکھے جارہے ہیں تو یہ اس امر کا بین ثبوت ہے کہ پاکستان میں اقلیتیں کس حد تک آزاد اور مطمئن ہیں، ہمارا ذمہ ہے کہ ہم کسی طور اسلام کی بدنامی کا باعث نہ بنیں۔
سعودی عرب کی پاکستان کے لئے تازہ مالی معاونت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کا مخلص ترین دوست ہے۔
حلقہ این اے 133میں ہونے والے ضمنی انتخاب سے پہلے منظر عام پر آنے والی ویڈیوز کے تناظر میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فوری نوٹس لینا چاہئے، یوں قرآن پر ہاتھ رکھوا کر ووٹروں کو پابند کرنا قطعاً مناسب عمل نہیں۔