لاہور،26 اکتوبر (اے پی پی):پاکستان ٹوبیکوکمپنی لمیٹڈ(پی ٹی سی)نے مقامی ہوٹل میں ‘بی سپلائر فور اے بیٹر ٹوموروٹوگیدر’کے عنوان سے منعقدہ ایک کانفرنس میں اپنا فلیگ شپ پروگرام ‘بی سپلائر’متعارف کردیا ہے جس کا بنیادی مقصد سپلائرز جانب سے متعارف کی جانے والی جدت کے ذریعے کمپنی کے پائیداری کے ایجنڈے کو تقویت دینا ہے۔
کانفرنس کے دوران کمپنی نے اپنی ماحولیاتی، سماجی اور گورننس (ای ایس جی) رپورٹ بھی متعارف کر دی جو کمپنی کے پائیدار کاروباری اطوار کے عزم کا بہترین اظہار ہے۔ ‘بی سپلائر فور اے بیٹر ٹوموروٹوگیدر’کانفرنس میں متعلقہ صنعت سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے شرکت کی جنھوں نے ملک بھر کے 20 سے زائد سپلائرز کی جانب سے پائیدار پیکجنگ اور مرچنڈائزنگ، زراعت، صارف کی شمولیت اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں جدیدیت کی نمائش کی۔کانفرنس میں سپلائرز کو درپیش مسائل اور ان کی پیش رفت پر بات کرنے کی بھر پور حوصلہ افزائی بھی کی گئی۔
شرکا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ کانفرنس نے نئے شامل ہونے والوں کیلئے بھی بہترین تجربہ گاہ کا کردار ادا کیا جس سے انھیں سیکھنے کا موقع ملا کہ کیسے روایتی کاروباری طریقوں میں جدت لائی جا سکتی ہے۔ایسے پلیٹ فارمزحقیقی اور پائیدار ایکو سسٹم کیلئے کام کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں اور ساتھ ہی کاروباروں اور سپلائرز دونوں کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی کا باعث بھی بنتے ہیں۔
کانفرنس میں متعارف کی جانے والی ای ایس جی رپورٹ پی ٹی سی کے پائیدار کاروباری اطوار کے عزم کے ساتھ ساتھ ماحول دوست اقدامات اور سماجی ذمہ داریوں کی ترویج اور اخلاقی معیارات کو وسعت دینے کا اظہار کرتی ہے۔ ماحولیاتی شعبے میں پی ٹی سی اپنے آپریشنز سے کاربن کے اخراج میں کمی کے حوالے سے قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے استعمال پر بھر پور توجہ دے رہی ہے۔
پی ٹی سی کی اکوڑہ خٹک اور جہلم میں قائم دونوں پیداواری فیکٹریاں ‘الائنس فار واٹر سٹیورڈشپ’ سرٹیفائیڈ ہیں، جبکہ کمپنی اپنے پیداواری فضلے کو مناسب طریقے سے تلف کرنے کیلئے تواتر سے کام کر رہی ہے۔ مثبت سماجی تبدیلی لانے کی غرض سے کمپنی کی 24فیصد سے زائد خواتین انتظامی امور کی براہ راست نگرانی کر رہی ہیں۔اہم امر یہ بھی ہے کہ پی ٹی سی ملک کے قومی خزانے میں ایکسائز کا سب سے بڑا شراکت دار ہے۔