وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے آکسفورڈ پریس کے وفد کی ملاقات، نصاب سازی اور نصابی کتب کی پرنٹنگ اور دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال

39

لاہور، 17 اپریل (اے پی پی): وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے آکسفورڈ پریس کے وفد نے ملاقات کی جس میں نصاب سازی اور نصابی کتب کی پرنٹنگ اور دیگر متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر تعلیم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی نصاب جدید انداز میں ڈھالنے کیلئے سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر رہے ہیں۔ پنجاب حکومت تمام سٹیک ہولڈر سے مشاورت کر کے فیصلے کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ تعلیمی سال ایجوکیشن ایمرجنسی کے تناظر میں نہایت اہمیت کا حامل ثابت ہوگا آرٹیکل 25 اے کا نفاذ ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ ایسا پاکستان بنائیں گے جو ٹیکنالوجی کو ایکسپورٹ کرے گا۔  انھوں نے کہا کہ تعلیمی معاملات کی بہتری میں نجی سیکٹر کی شراکت معاون ثابت ہو رہی ہے۔ ٹیچر ٹریننگ اور کوالٹی ایجوکیشن پر فوکس کر کے تعلیم کو ابتری سے نکالیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی میں سنگل نیشنل کریکلم کے نام پر قوم سے مذاق کیا گیا۔ تعلیمی ریفارمز لانے پر تیزی سے کام جاری، جلد ایک شفاف ایجوکیشن پالیسی متعارف کرائیں گے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ گذشتہ حکومت نے آفٹر نون سکول پالیسی دی مگر اس پالیسی کے ساتھ انصاف نہ کر سکی۔ آفٹر نون سکولز گھوسٹ ثابت ہوئے جن میں 20 لاکھ جعلی انرولمنٹ کی گئی۔ گذشتہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے سکول بنیادی سہولیات سے تاحال محروم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے عہدہ سنبھالتے ہی سکولوں میں سہولیات کے فقدان کا نوٹس لیا۔ مریم نواز نے سکولوں میں فی الفور تعلیمی سہولیات پوری کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ پنجاب حکومت ہر یونین کونسل میں سکول بنانے پر کام کر رہی ہیں۔ پرائیویٹ سیکٹر، اساتذہ، والدین پر مشتمل سکول مینجمنٹ کونسل بنا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ارلی چائلڈ ہوڈ ایجوکیشن، تعلیم بالغاں، ٹیکنالوجی سکھانے کے حوالے سے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔