اسلام آباد،19اپریل (اے پی پی):وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ کچے کے علاقے سے شرپسندعناص کا مشترکہ آپریشن سے مستقل خاتمہ کیا جائے گا ۔ کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کے لئے ڈرونز سمیت جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لایا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیکٹا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کےاہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں پاکستان بھر میں پولیس کو جدید ٹیکنالوجی دینے کے بارے بریفنگ دی گئی ۔ پورے پاکستان کی پولیس کو نئی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے لیے تفصیلی مشاورت و غور کیا گیا اورچینی شہریوں کی سیکیورٹی کے بارے میں کئے گئے اقدامات کا بغور جائزہ بھی لیاگیا۔
اجلاس میں تمام آئی جیز نے چینی شہریوں کی سکیورٹی اور حفاظت کے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں ایرانی صدر کے دورہ کے دوران اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا پولیس سمیت تمام سکیورٹی ادارے چینی شہریوں کی حفاظت کے ایس او پیز پر سو فیصد عملدرآمد یقینی بنائیں،اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی،غیرملکی شہریوں کی حفاظت کے ایس او پیز پر عملدرآمد میں غفلت پر سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی ۔
وزیر داخلہ نے کہا دہشت گردی کے قلع قمع کیلئے ہمیں اپنے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنا ہو گا،وفاق اس ضمن میں صوبوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا،سمگلنگ کی روک تھام کے لیے گزشتہ چند ماہ میں اچھی پیشرفت ہوئی اور اس میں خاطر خواہ کمی آئی، تمام ادارے مشترکہ حکمت عملی سے سمگلرز کے خلاف سخت قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں۔
اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، سربراہ نیکٹا، ڈی جی ایف آئی اے، پنجاب۔ سندھ۔ خیبرپختونخوا۔ بلوچستان۔ آزاد کشمیر ۔گلگت بلتستان۔ اسلام آباد کے آئی جیز اور سیکرٹریز داخلہ سمیت نیشنل کوآرڈینٹر نیکٹا۔ نیشنل ایکشن پلان اور انٹیلیجنس اداروں کی تمام ٹیم اور چیف کمشنرز نے شرکت کی۔