لاہور، 18 جون (اے پی پی): وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت نواز شریف آئی ٹی سٹی منصوبے پر پیش رفت کا خصوصی جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں منصوبے کی موجودہ صورتحال، سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی غور کیا گیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ نواز شریف آئی ٹی سٹی، سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی (STZA) سے منظور شدہ پنجاب کا پہلا منصوبہ ہے، جس میں سیلی کون بلاک کی بھی باقاعدہ منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ منصوبہ بین الاقوامی سطح پر تیزی سے پذیرائی حاصل کر رہا ہے۔
سیلی کون بلاک میں اب تک 23 عالمی شہرت یافتہ آئی ٹی کمپنیوں نے اپنے ادارے قائم کرنے کے لیے پلاٹ حاصل کر لیے ہیں۔ اجلاس میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ لندن کا معروف ایمپیریل کالج، نووے کیئر کے اشتراک سے آئی ٹی سٹی میں میڈیکل کالج اور جدید ہسپتال قائم کرے گا۔
اسی طرح معروف پاکستانی آئی ٹی کمپنی نیٹ سول نے پاکستان کی پہلی جامع آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں، روٹس گروپ نے برطانیہ کی وارک یونیورسٹی کے ساتھ مشترکہ منصوبے (جوائنٹ وینچر) پر کام شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے میدان میں بھی قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی ہے، ڈیٹا فورٹ اور ماری ٹیک کی جانب سے ٹیئر تھری اور ٹیئر فور ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جبکہ ڈیٹا روکز نے پنجاب کی پہلی ایف ٹی اے منظور شدہ لیبارٹری بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اجلاس میں سی بی ڈی (سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ) کے سی ای او عمران امین نے منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس موقع پر منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “نواز شریف آئی ٹی سٹی نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے لیے ایک تکنیکی انقلاب کا آغاز ثابت ہوگا۔ ہمیں اس منصوبے کو مزید موثر، تیز رفتار اور عالمی معیار کے مطابق بنانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی سہولت، انفراسٹرکچر کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کے قیام کے لیے تمام متعلقہ ادارے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ اپنا کردار ادا کریں تاکہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو کر نوجوانوں کے لیے روزگار اور ترقی کے دروازے کھولے۔