بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس

82

کوئٹہ،29جنوری  (اے پی پی):وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت جمعہ کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں محکمہ مذہبی امور کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں، اسلامک یونیورسٹی کے قیام، مدارس کے مسائل اور ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیاگیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری مذہبی امور، سیکرٹری قانون، ڈائریکٹر جنرل تعلقات عامہ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو سیکرٹری مذہبی امور نے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں اور قانون سازی کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پرتفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2020میں 4ایکٹ کا نفاذ عمل میں لایاگیا ہے دینی مدارس، وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں کوئٹہ میں محکمہ مذہبی امور کی ڈائریکٹریٹ کی تعمیر اور ڈسٹرکٹ زکوٰة دفاتر کی تعمیر کے منصوبے بنائے گئے ہیں اس کے علاوہ قرآن اکیڈمی کے قیام کی منظوری بھی دیدی گئی ہے۔ اسی طرح صوبے میں کام کرنے والے ٹرسٹ کی مناسب مینجمنٹ اور ایڈمنسٹریشن کیلئے بلوچستان ٹرسٹ ایکٹ 2020کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے اس ایکٹ کے تحت ان ٹرسٹ کے ذریعے ہونے والی منی لانڈرنگ کو بھی روکا جاسکے گا۔ اجلاس کو اسٹیٹ آف دی آرٹ اسلامک یونیورسٹی کے قیام کے مجوزہ منصوبے کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے موثر اور مربوط اقدامات کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی ترقی وترویج کیلئے ہر طرح کے وسائل مہیا کئے جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اجتماعی نوعیت کے ترقیاتی منصوبے تشکیل دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ترقیاتی منصوبے مرتب کئے جائیں جس کے ثمرات سے زیادہ سے زیادہ لوگ مستفید ہوسکیں۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صوبے بھر میں سرکاری سطح پر مساجد کے قیام کے منصوبے پر اقدامات تیز کئے جائیں۔