صرافہ بازار کی بحالی پر 3 کروڑ20 لاکھ روپے خرچ کئے جارہے ہیں،حرم گیٹ اور مسافر خانہ کے بعد صرافہ بازار والڈ سٹی کا یہ تیسرا منصوبہ ہے: چئیرمین ندیم قریشی

86

ملتان 8،فروری تاریخی شہر ملتان کی عظمتِ رفتہ اجاگر کرنیوالے منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے اورتاریخی ورثے کی بحالی کے پراجیکٹ پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے،گزشتہ روز ملتان شہر کے  تاریخی صرافہ بازار کی اصل حالت میں بحالی کے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے۔منصوبے پر کام کے آغاز کا افتتاح چئیرمین والڈ سٹی پراجیکٹ ندیم قریشی اور ڈپٹی کمشنر عامر نے کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر  فنانس اینڈ پلاننگ ہدایت اللہ خان،ایم ڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی فخرالاسلام ڈوگر،محکمہ آثار قدیمہ اور دہلی گیٹ کی بحالی کے سپانسر محترمہ امبرین بھی ہمراہ تھیں۔چئیرمین ندیم قریشی نےکہا کہ صرافہ بازار کی بحالی پر 3 کروڑ20 لاکھ روپے خرچ کئے جارہے ہیں،حرم گیٹ اور مسافر خانہ کے بعد صرافہ بازار والڈ سٹی کا یہ تیسرا منصوبہ ہے،شہر کی تاریخی مساجد کو بھی والڈ سٹی پراجیکٹ میں شامل کیا جائے گا،ندیم قریشی نے کہا کہ اندرون شہر کے لکڑی سے بنے گھروں کو اصل حالت میں محفوظ کرنے کے لئے سٹڈی کی جا چکی ہے۔ڈپڑی کمشنرعامر خٹک نے کہا کہ شہر اولیاء کی پرانی تہذیب اور ثقافت کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔اس منصوبہ کے100 میٹر کے حصہ پرمحیط دکانوں کی بیرونی سطح کوقدیمی شناخت دی جائے گی۔ڈپٹی کمشنر نے قلعہ کی بیرونی دیوار کی تعمیر و مرمت کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ کی دیوار کی تعمیر میرے نزدیک  سب سے اہم منصوبہ ہے،اگر قلعہ کی دیوار کو بحال نہ کیا گیا تو اس کے آثار مٹتے چلے جائیں گے۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کا اسسٹنٹ کمشنر سٹی کو حرم گیٹ سے تجاوزات ختم کرنیکا حکم بھی دیا اور کہا کہ ریڑھیاں لگانے والوں کو حرم گیٹ میں موٹرسائیکل اسٹینڈ کی متبادل جگہ فراہم کی جائے۔انہوں نے دربار حضرت موسیٰ پاک شہید اور حرم گیٹ کے ساتھ غیر قانونی پارکنگ سٹینڈ قائم کرنیوالوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔