وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی ہزارہ ریجن کے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے ہزارہ کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک اجلاس کی صدارت

96

پشاور۔10 فروری(اے پی پی): وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضلع ایبٹ آباد میں عوام کی سہولت اور انتظامی اُمور کی بہتر انجام دہی کیلئے نئی تحصیلوں اور سب ڈویژنز کے قیام کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں منتخب عوامی نمائندوں کی مشاورت سے ہوم ورک مکمل کرکے حتمی سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہزارہ ریجن کے مختلف اضلاع کیلئے کئے گئے اعلانات پر پیش رفت کے حوالے سے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ہزارہ کے مختلف اضلاع میں ایرااور پیرا کے نامکمل منصوبوں کی تکمیل کے لئے کمشنر ہزارہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے لائحہ عمل تیار کرکے پیش کرے گی ۔ انہوں نے ہزارہ کے مختلف اضلاع میں پولیس کی نفری کو بڑھانے کے لئے منظورشدہ آسامیوں پر بھرتی کا عمل تیز کرنے اور ریجن کے دیگر اضلاع میں پولیس اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ضرورت کے مطابق نئی ایس این ایز تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وہ بدھ کے روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاورمیں ہزارہ ریجن کے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے ہزارہ کے اراکین صوبائی اسمبلی کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی اور صوبائی کابینہ کے اراکین قلندر لودھی ، اکبر ایوب ، احمد حسین شاہ، تاج محمد ترند کے علاوہ ہزارہ ڈویژن سے اراکین صوبائی اسمبلی، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کمشنر ہزارہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ہزارہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل کے حل کے حوالے سے گزشتہ اجلاس میں کئے گئے کل 34 فیصلوں میں سے 12 فیصلوں پرسو فیصد عملدرآمد کیا جا چکا ہے، 16 فیصلوں پر عمل درآمد کی رفتار تسلی بخش ہےجبکہ چند ایک فیصلوں پر عملد رآمد سست روی کا شکار ہے جس پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو ریڈ لیٹر ز جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے ریجن وائز اجلاس کے انعقاد کا حتمی مقصد عوامی فلاح کے جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عوام کو درپیش مسائل کا بروقت حل یقینی بنانا ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں دی گئی ہدایت کیمطابق شملہ پہاڑی پر جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے لئے دفعہ 144نافذکر دی گئی ہے۔ اسی طرح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ایبٹ آباد کی کیٹیگری بی سے کیٹیگری اے تک اپ گریڈیشن کیلئے سمری وزیراعلیٰ کی منظوری کے لئے بھیج دی گئی ہے جس کا مقصد ایوب تدریسی ہسپتال پر مریضوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے۔ ایوب میڈیکل کمپلیکس سے فوارہ چوک تک نکاسئی آب کے نظام کوٹھیک کرنے کے لئے 42.18 ملین روپے کا منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے ایبٹ آباد میں کیٹیگری ڈی ہسپتال بوئی کی آوٹ سورسنگ کے لئے سمری متعلقہ فورم کو پیش کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ حال ہی میں ایبٹ آباد کے مختلف ہسپتالوں میں چھ میڈیکل افسران کی تعیناتی بھی یقینی بنادی گئی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال بٹگرام میں بھی تین میڈیکل افسران تعینات کر دئیے گئے ہیں جبکہ مذکورہ ہسپتال سمیت دیگر ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتی کے لئے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کا عمل شروع ہے۔ جیسے ہی کمیشن کی طرف سے سفارشات موصول ہوتی ہیں ، ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعیناتی کر دی جائیگی۔ اس کے علاوہ بٹگرام میں پولی ٹیکنک سکول کے قیام کا منصوبہ رواں اے ڈی پی میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اسی طرح بٹگرام میں برفباری والے علاقوں میں بجلی کی لائنوں اور ٹرانسفارمرز کی اپگریڈیشن کے لئے سروے پر کام شروع ہے ۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع ہری پور میں ٹیکنیکل سکول کی کالج تک اپگریڈیشن کے لئے زمین کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور اس سلسلے میں باضابطہ تجویز ٹیوٹا کے بورڈ آف ڈائریکٹر زکے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیگی۔ اس کے علاوہ گلیات بائی پاس روڈ منصوبے کی تکمیل کے لئے درکار فنڈز کے حوالے سے ڈیمانڈ متعلقہ فورم کو پیش کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ فنڈز 10 دنوں کے اندر جاری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ہزارہ کے مختلف اضلاع میں پولیس نفری میں اضافہ کے لئے اقدامات جاری ہیں۔ ضلع لوئر کوہستان کے لئے پولیس کی 608جبکہ ضلع کولئی پالس کے لئے 707 آسامیاں منظور کی گئی ہیں جن پر جلد بھر تی کا عمل شروع کیا جائیگا۔ اس کے علاوہ ہری پور ، مانسہرہ اور کوہستان کے لئے ٹریفک پولیس کی بھرتیوں کے حوالے سے مسائل کے حل کے لئے ورکنگ پیپر محکمہ اسٹیبلشمنٹ کو پیش کردیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ضلع بٹگرام اور ایبٹ آباد میں بھی پولیس کی نفری بڑھانے کے لئے ایک نئی سکیم تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ضلع کوہستان میں ڈومیل بازار سے خاجو بیلہ تک بجلی کے فیڈر زکی بحالی پر کام مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ باقی ماندہ متاثرہ حصے پر بھی کام تیز رفتاری سے مکمل کیا جائیگا ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر ضلع لوئر کوہستان میں ایک علیحدہ فارسٹ ڈویژن کی تخلیق کی ضرورت سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے اس مقصد کے لئے ایس این ایز تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مانسہرہ میں روڈ انفراسٹرکچر کے جاری منصوبوں پر تیز رفتار ی سے پیش رفت جاری ہے جبکہ رورل ہیلتھ سنٹراوگی کے لئے 20 ملین روپے محکمہ صحت کو جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ اسی طرح اوگی بٹل روڈ منصوبے کے لئے بھی سو فیصد فنڈز جاری کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر میڈیکل کالج مانسہرہ کے قیام کے مجوزہ منصوبے پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی اور اسی مقصد کے لئے پہلے سے دستیاب عمارت میں کالج کے قیام کے لئے متعلقہ حکام کو حتمی تجویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ اوگی ضلع مانسہرہ میں گرلز ڈگری کالج مکمل کیا گیا ہے جس میں آئندہ تدریسی سال سے کلاسز کا اجراءکر دیا جائیگا۔ اسی طرح گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج اترشیشہ پر بھی پیش رفت جاری ہے، آئندہ تدریسی سال سے اس کالج میں بھی کلاسیں شروع کر دی جائیگی۔ اس کے علاوہ درابند میں ایک نئے ڈگری کالج کے قیام کی فیزیبیلیٹی بھی متعلقہ سکیم میں شامل کی گئی ہے۔ صوبہ بھر میں ضرورت کی بنیاد پر بیس نئے ڈگری کالجز کی تعمیر کے لئے فیزیبیلیٹی ایوارڈ کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مانسہرہ میں سپورٹس سٹیڈیم کو فعال بنانے کے لئے ضروری اقدمات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے بوئی کالج ایبٹ آباد کی عمارت کی تعمیر کےلئے مجوزہ زمین پر سیکشن 4 لگانے کی ہدایت کی ہے جبکہ بکوٹ کالج کے قیام کے منصوبے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دو دن میں طلب کی ہے۔