سکھر: دریائے سندھ پر نئے پل کی تعمیر کے لئے کیس کی سماعت ، فزیبلٹی رپورٹ کے لئے تیسری بار ایک ماہ کی مہلت دے دی گئی

27

سکھر،13 اپریل ( اے پی پی ): سندھ ہائی کورٹ سکھر میں دریائے سندھ پر نئے پل کی تعمیر کے لئے کیس کی سماعت ہوئی، فزیبلٹی رپورٹ کے لئے تیسری بار ایک ماہ کی مہلت دے دی گئی، آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش نہ کرنے کی صورت میں توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

 سندھ کے جڑواں شہروں سکھرسے روہڑی کو ملانے کے لئے دریائے سندھ پر ایک نئے پل کی تعمیرکا فیصلا کیا گیا تھا۔ کئی سال گزرنے کے باوجود پل کا تعمیراتی کام شروع نہیں ہوسکا تھا، منگل کو سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ دو رکنی بنچ نے عدالتی احکامات کے باوجود پل کی تعمیر کے لئے فزیبلٹی رپورٹ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہارکیا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی جانب سے سرکاری وکلا عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ تعمیراتی مٹیریل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے باعث پی سی ون کی تیاری مکمل نہیں ہوسکی۔ سرکاری وکلا نے عدالت سے پی سی ون کی تیاری کے لیے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے ایک ماہ کی مہلت دے دی اور ساتھ ساتھ وارننگ دی کہ اگر آئندہ سماعت تک رپورٹ پیش نہ کی گئی تو متعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

درخواست گزار وکیل محفوظ اعوان نے کہا کہ نئی مقرر کردہ تاریخ تک فزیبلٹی رپورٹ عدالت میں جمع نہیں کرائی گئی توعدالت کے احکامات کے مطابق متعلقہ حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے ہم درخواست جمع کرائیں گے۔

واضح رہے کہ عدالت اس  سے قبل متعلقہ حکام کودوبار مہلت دے چکی ہے، آج تیسری بار مہلت دی گئی ہے۔