پشاور؛چائلڈ میرج بل پر بنائے گئے ورکنگ گروپ کا اجلاس، بل سے متعلق تحقیق، موازنہ اور دیگر اسلامی ممالک میں نافذالعمل  قوانین کا مطالعہ کیا گیا

22

پشاور، 6مئی(اے پی پی): صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کی صدارت میں چائلڈ میرج بل پر بنائے گئے ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا جسکا مقصد چائلڈ میرج بل سے متعلق تحقیق، موازنہ اور دیگر اسلامی ممالک میں نافذالعمل ایسے قوانین کا مطالعہ کرنا ہے۔

ورکنگ گروپ میں سعودی عرب کی مثال دیتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے بتایا کہ واحد پاکستان ہے جہاں چائلڈ میرج بل میں عمر کا معاملہ ابھی تک اٹکا ہوا ہے، حتی کہ پندرہ سے زائد اسلامی ممالک میں یہ قانون کم سے کم اٹھارہ سال عمر کے ساتھ نافذ العمل ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ چھوٹی عمر میں شادیاں معاشرتی، معاشی اور کلچر کے تناسب سے بھی صحیح نہیں اور اس سے چھوٹی بچیوں کی صحت پر بھی منفی اثرات پڑتے ہیں، اکثر بچے کو جنم دیتے ہوئے اموات بھی سامنے آتی ہیں۔

 چئیر مین ویمن  پارلیمنٹری کوکس ڈاکٹر سمیرا شمس نے سعودی سمیت دیگر ممالک میں نافذالعمل ایسے شرعی قوانین کا جائزہ پیش کرتے ہوئے اسے پاکستانی معاشرے کے مترادف لانے پر گفتگو کی اور شرکا سے استفسار کیا کہ اس قانون کو بروقت لانے کیلئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

ورکنگ گروپ کا کہنا تھا کہ اس بل کو جلد کیبنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔

 اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اعلی تعلیم عائشہ بانو سمیت  دیگر ممبران صوبائی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔