آئی جی پی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا چمکنی میں قتل ہونے والے 7 افراد کے گھر کا دورہ، جائے وقوعہ کا معائنہ

75

پشاور، 22 جون(اے پی پی): انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے آج چمکنی کی حدود پھندو روڈ میں اس گھر کا دورہ کیا جہاں گذشتہ شام مسلح افراد نے گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے بچوں اور خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 7 افراد کو قتل کر دیا تھا۔

آئی جی پی نے جائے وقوعہ کا تفصیل سے معائنہ کیا اور مسلح افراد کی واردات کے ممکنہ طریقہ کار کا جائزہ لیا۔ سی سی پی او پشاور اور ایس ایس پی آپریشنز بھی اس موقع پر آئی جی پی کے ہمراہ تھے۔

اس موقع پر آ ئی جی پی کو وقوعہ کے با رے میں تفصیل سے بر یفنگ دی گئی اور اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگا ہ کیاگیا ۔ آئی جی پی کو بتا یا گیا کہ تمام شواہد اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور ڈی این اے ٹسٹ کیلئے نمونے بھی لیے جا چکے ہیں۔ آئی جی پی کو اب تک گرفتا رکئے گئے مشتبہ افراد کے بارے میں بھی آگا ہ کیا گیا ۔ آئی جی پی نے اس واقعے کو بہت بھیانک اور انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے متعلقہ پولیس حکام کو سختی سے ہدایت کی کہ اس بہیما نہ واقعہ میں ملو ث افراد کو پا تا ل سے بھی نکال کر قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ تاکہ انہیں عبرت ناک سزا دلوا ئی جاسکے۔ آئی جی پی نے کہا کہ یہ اندوھناک واقعہ پشاور پولیس کے لیے یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔اور اس کو ورک آﺅٹ کرنے کے لیے پولیس کو دن رات کام کرنا ہوگا۔

دریں اثناءانسپکٹر جنرل آف پولیس معظم جاہ انصاری نے ایک خصوصی سرکلر میں تمام ریجنل پولیس افسروں اور ضلعی پولیس افسروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے اپنے علا قوں میں اُن اراضی تنازعات جن اس فریقین کے مابین ماضی میں پُرتشدد واقعات رونما ہوئے ہوں یا تشدد کی صورت اختیار کرنے کا اندیشہ ہو اُن کا ریکارڈ متعلقہ پولیس اسٹیشنوں میں مرتب کریںاور قانون کی مطابق انسدادی اقدامات اُٹھائے جائیں۔ سرکلر میں یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ہر ایک ایس ایچ او اپنے اپنے علاقے میں احتیاطی تدابیر کے طور پر تنازعات کے حل کی کونسلوں(ڈی آر سی) اور مقامی مشران کا تعاون حاصل کرکے اس قسم کے تنازعات کے پر امن حل کے لیے راہ نکالیں۔