رحیم یار خان؛چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی  مولانا سید عبدالخبیر آزاد  کا مندر پر کئے جانے والے حملہ کی جگہ کا معائنہ،تمام اقلیتوں کو مذہبی، سیاسی اور بنیادی شہری حقوق کی یقین دہانی

84

رحیم یار خان،06اگست(اے پی پی):چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی  مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے دیگر علماءکرام کے ہمراہ تحصیل صادق آباد کے علاقہ بھونگ میں شرپسند عناصر کی جانب سے مندر پر کئے جانے والے حملہ کی جگہ کا معائنہ کیا اور ہندو برادری سے متاثرہ مندر میں ملاقات کی۔ مولانا عبدالخبیر آزاد نے شرپسند عناصر کی جانب سے تشدد کا نشانہ بننے والی اہل تشیع برادری سے بھی ملاقات کی۔

بعد ازاں  علماءکرام اور اقلیتی برادری کے رہنماﺅں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ اسلام نے ہمیشہ امن ، محبت، بھائی چارہ، رواداری اور درگزر کا درس دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کے مذہبی، سیاسی اور بنیادی شہری حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک مخصوص لابی ملک میں مذہبی انتشار پھیلانا چاہتی ہے، ہمیں آپس میں اتحاد اور یکجہتی کی فضاء قائم رکھنی چاہیے،بھونگ مندر پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور چیف جسٹس  نے اس افسوسناک واقع کا نوٹس لیا ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ہندو برادری سے اظہار یکجہتی کے لئے تمام علماءکرام یہاں آئے ہیں اور وزیر اعظم کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب اس افسوسناک واقع میں ملوث کرداروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے متحرک ہیں۔

چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی  مولانا سید عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ایک مخصوص لابی اور ہمسایہ ملک کو پُر امن اور تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہضم نہیں ہو رہا، ملک دشمن طاقتیں بد امنی پھیلا کر ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے زیادتی کی ہے تو ہمارا دین اورملک کا آئین قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیتا،مندر پر حملہ تکلیف دے عمل ہے۔

مولانا عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ ہمارے مذہب اسلام کی تعلیمات ہیں کہ جو اقلیتیں مسلم ریاست میں ہیں ان کی جان و مال کی حفاظت ہم پر فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ آج انڈین میڈیا پر جو دکھا یا گیا وہ حقائق کے برعکس ہے، مندر واقع میں ملوث تمام شرپسند عناصر کو قانون کے مطابق سزا ہو گی، ہمارا مذہب ہر گز اجازت نہیں دیتا کہ میں اور آپ اپنی عدالتیں لگا کر فیصلہ کریں۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے کہا کہ ہندو برادری کے حقوق کے لئے ان کے ساتھ ہیں جبکہ پاکستانی قوم متحد اور ادارے مضبوط ہیں، مضبوط دفاع اور سیکورٹی اداروں کی بدولت تمام سازشیں ناکام ہو ں گی۔انہوں نے کہا کہ مندر حملہ کے افسوسناک واقع کے باوجود ہندو برادری نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا، ہندو برادری کے محب وطن ہونے پر کوئی شک نہیں ہم ایک ہیں اور رہیں گے۔

اس موقع پر کرشنا رام، پیٹر جان بھیل نے کہا کہ مندر حملہ کے بعد انتظامیہ ، مقامی لوگ اور سیکورٹی اداروں نے مثالی تعاون کیا،مندر پر حملہ ایک سازش اور پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔انہوں نے کہا کہ مندر پر حملہ ہماراندرونی معاملہ ہے،بھارت اس میں شرپسندی نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے آباﺅ اجداد نے اس ملک میں رہنے کا فیصلہ کیا یہ ہماراوطن ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا کہ بھونگ میں متاثرہ مندر کو تین یوم میں اپنی سابق حالت میں بحال کر دیا جائے گا، مندر کی تعمیر و مرمت اور تزین و آرائش کا کام جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر

ڈی پی او اسد سرفراز نے کہا کہ مندر واقع پر تین مقدمات درج کئے گئے ہیں، تمام سیکورٹی ادارے مشترکہ انوسٹی گیشن کر رہے ہیں، ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔