جنوبی پنجاب کے تاریخی ورثے کے تحفظ  کے لئے اقدامات کا آغاز،قلعہ کہنہ قاسم باغ کے تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے پلان تیار کر لیا گیا

9

ملتان، 25اکتوبر(اے پی پی ): جنوبی پنجاب کے تاریخی ورثے کے تحفظ  کے لئے اقدامات کا آغاز،قلعہ کہنہ قاسم باغ کے تاریخی ورثے کو محفوظ بنانے کے لئے پلان تیار کر لیا گیا ہے۔

 ملتان ٹی ہاوس میں قلعہ کہنہ قاسم باغ کی خوبصورتی بارے پلان کے حوالے سے  کیپیسٹی بلڈنگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہے، ورکشاپ انسٹی ٹیوٹ فار آرٹ اینڈ کلچر لاہور ،تھاپ اور جرس کے  اشتراک سے منعقد کی گئی،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ر ثاقب ظفر کی بطور مہمان خصوصی تقریب میں شریک ہوئے۔ ڈی جی والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کامران لاشاری اور سابق ڈی جی ریڈیو پاکستان خورشید ملک سمیت  پروفیسر ساجدہ حیدر ونڈل،ڈاکٹر انوار احمد اور صفی اللہ بیگ  بھی شریک ہوئے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ  ثاقب ظفر نے کہا کہ  ہمیں فخر ہے کہ ملتان صدیوں سے آباد چلے آنیوالے دنیا کے چند شہروں میں سے ایک ہے اور  قدیم آباد شہر ملتان کے وقار میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔انہوں  نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں واقع تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا بہالپور کے تمام تاریخی دروازے اصل میں بحال کر دئے گئے ہیں ، بہاولپور میوزیم کا توسیعی منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، ملتان میں میوزیم کے تعمیر کے لئے جگہ کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساوتھ پنجاب کا والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے ڈی جی کامران لاشاری کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ کیپٹن ر ثاقب ظفر نے کہا   کہ کامران لاشاری نے لاہور کے تاریخی ورثے کے تحفظ کے لئے شاندار کام کیا ہے ۔انہوں  نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں تاریخی ورثے کے تحفظ اور تقافت کے فروغ کے لئے کامران لاشاری کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے گا اور  جنوبی پنجاب کے تاریخی ورثہ کے تحفظ کے لئے کام کرنیوالے ہر ادارے کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جائے گا۔

 ڈی جی ڈبلیو سی ایل اے  کامران لاشاری نے کہا کہ والڈ سٹی  اتھارٹی میں  ملتان، بہاولپور اور فیصل آباد کو شامل کر لیا گیا ہے اور   قلعہ کہنہ قاسم باغ کے تحفظ اور بحالی کے پراجیکٹ پر کام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا قاسم فورٹ کی مکمل لینڈ سکیپنگ کی جائے گی۔

 کامران لاشاری نے کہا کہ قلعہ کہنہ قاسم باغ پر کام کرنیوالے سات سرکاری اداروں کو ایک چھتری تلے لانا ضروری ہے ، قلعہ کی تاریخی حیثیت بحال کرنے کے لئے تعمیرات پر پابندی لگائی جائے۔

 پروفیسر ساجدہ ونڈل نے کہا کہ قلعہ کہنہ قاسم کی اصل حدود 95 ایکڑ رقبہ پر محیط ہے ، واٹرورکس روڈ کی طرف قلعہ کی فصیل  شکست و ریخت کا شکار ہے ۔انہوں  نے کہا کہ قاسم فورٹ کی بحالی اور تحفظ کے لئے پانچ تجاویز پر مبنی پلان تیار کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قلعہ کے اندر جانے کے لئے لاہور کی طرز پر شٹل سروس چلائی جائے۔

 تقریب سے پروفیسر انوار احمد، خورشید ملک اور صفی اللہ بیگ نے بھی خطاب کیا۔