ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کراچی اور اندرون سندھ ”آپریشن سائبر اسٹارم” کا آغاز کردیا؛سربراہ سائبر کرائم سیل عمران ریاض کی پریس کانفرنس

31

کراچی،4دسمبر  (اے پی پی):ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کراچی اور اندرون سندھ ”آپریشن سائبر اسٹارم” کا آغاز کردیا ہے، سائبر کرائم سندھ کی غیر قانونی سموں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں، اندرون سندھ کچے کے علاقوں سے 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں نادرا کے بھی2 ملازمین بھی شامل ہیں۔

 ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کے سربراہ عمران ریاض نے آج کراچی میں پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ جعلی سمز کی رجسٹریشن کرا کر کچے کے ڈاکوئوں کو فراہم کی جا رہی تھیں اور اس میں وفاقی ادارے کے ملازمین بھی ملوث ہیں، جبکہ پنجاب کے کچے کے علاقے میں بھی ملزمان کے بین الصوبائی رابطے تھے۔

ڈائریکٹر سائبر کے مطابق سکھر اور گھوٹکی میں ایف آئی اے کے چھاپوں میں 2 فرنچائز سیل کر دی گئی ہیں اور 10 ہزار کے قریب انگوٹھوں کے نشان تحویل میں لیے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چائلڈ پورنوگرافی میں بھی یہی سمز استعمال کی جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے کچھ ملازمین فارمز کی اسکرین شارٹ لے کر پر فرنچائز کو فراہم کرتے تھے۔

عمران ریاض نے کہا کہ نادرا کے ذریعے شہریوں کے انگوٹھے کے نشان لیک کئے جاتے تھے ان لوگوں کو اس کا علم نہیں ہوتا تھا۔ جعلی سمز کی رجسٹریشن کے بعد خواتین کی آواز میں گفتگو کر کے کئی شہریوں کو اغوا بھی کیا گیا۔