عمان کے تجارتی وفد کی گورنرسندھ سے ملاقات ، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری  میں دلچسپی کا اظہار

31

کراچی،5جنوری  (اے پی پی):عمان کے 15 رکنی تجارتی وفد نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا  ہے۔  وفد نے بدھ کو گورنرہائوس میں گورنرسندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ۔ وفد کی قیادت عمان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری(او سی سی آئی )کے چیئرمین انجینئر ریدھا جمعہ الصالح کررہے تھے۔ عمان میں پاکستان کے سفیر احسن وگن بھی وفد کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر گورنر سندھ سے پاکستانی تاجروں پر مشتمل ایف پی سی سی آئی کے 18 رکنی وفد نے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر لائیو سٹاک ، گوشت، ٹیکسٹائل ، گارمنٹس، فارماسیوٹیکل ،سرجیکل آلات وغیرہ جیسے شعبوں اور دوطرفہ تجارت اور کاروبار کے فروغ زیر گفتگو رہیں۔ملاقات میں دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔عمانی وفد نے ماہی گیری، زراعت، لائیوسٹاک، تعمیرات، ماربل کی صنعت، پانی کی فراہمی ،سیاحت اور تعلیم کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ او سی سی آئی کے وفد نے عمان میں صحت کی دیکھ بھال کی خصوصیات، کان کنی، صنعتوں وغیرہ میں سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔ وفد کے سربراہ نے مزید کہا کہ عمان سرمایہ کاروں کو کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دینے کے لیے پرکشش مراعات بھی دے رہا ہے۔گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان اور عمان تعاون پر مبنی، دوستانہ اور برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمان پاکستان کا سمندری پڑوسی ہونے کے ناطے تجارت اور سرمایہ کاری کے حوالے سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس دورے کا اہتمام اقتصادی سفارت کاری کو فروغ دینے کے مشن کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر کیا گیا ہے۔گورنر سندھ نے  کہا کہ کراچی پورٹ شہر ہونے کی وجہ سے یہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں اور حکومت نے میگا پراجیکٹس پر عملدرآمد کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت دار کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنایا ہے اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار اور کاروباری ماحول کو یقینی بنایا ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں  نے کہا کہ وفود کے تبادلے سے عمان کے ساتھ تجارت، اقتصادی ترقی، سرمایہ کاری میں تعاون اور سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

سورس:وی این ایس، کراچی