پاکستان اور ازبکستان کئی اسلامی اور بین الاقوامی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں؛ وزیر اعظم عمران خان

21

اسلام آباد،3مارچ  (اے پی پی):پاکستان اور ازبکستان نے اقتصادی، تجارتی، سائنس، تعلیم، انفارمیشن اور مذہبی سیاحت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے اور ٹرین رابطوں پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستان اور ازبکستان مل کر مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر کی زندگی پر فلم بنائیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  پاکستان اور ازبکستان کئی اسلامی اور بین الاقوامی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے جمعرات کو وزیراعظم ہائوس میں ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ساتھ ون آن ون ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ازبکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان اور ازبکستان کے مابین تجارت میں 50 فیصد  جبکہ مشترکہ منصوبوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے کاروباری افراد کے مابین بھی روابط بڑھے ہیں۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ازبکستان کے ساتھ افغانستان کے راستے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے دونوں ملکوں کے مابین سیاحت اور تجارت میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹرین رابطوں پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین افغانستان کے راستے ٹرین چلے گی جو وسطی ایشیائی ریاستوں کو گوادر پورٹ سے ملائے گی، افغانستان کے راستے کنکٹویٹی کا فائدہ نہ صرف ازبکستان اور پاکستان کو ہو گا بلکہ زیادہ فائدہ افغانستان کو ہو گا۔

 وزیراعظم نے کہا کہ میں نے ازبک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا، ہم چاہتے ہیں کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد کرتے ہوئے کشمیری عوام کو حق خود ارادیت  کا حق دے اور وہاں بھارتی مظالم کو روکے۔ انہوں  نے کہا کہ اسلامو فوبیا کے حوالے سے ازبکستان اورپاکستان کا یکساں مؤقف ہے، مغربی ممالک کے دو سربراہان نے بھی ہمارے مؤقف کی تائید کی ہے  ۔روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی کہا ہے کہ پیغمبرﷺ ۖ کی شان میں گستاخی کو  کسی صورت بھی اظہار رائے کی آزادی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ناموس رسالتﷺ ۖ پر مسلم ممالک کو مل کر مہم چلانی چاہئے۔

 افغانستان کی صورتحال کے حوالہ سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان ، افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی  کیلئے مل کر کام کریں گے۔

ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے مہمان نوازی پر پاکستان کے عوام اور قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آنے کا بڑی شدت سے انتظار تھا لیکن کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سٹرٹیجک تعاون کے فروغ کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ دوطرفہ، علاقائی و بین الاقوامی امور پر گفتگو تعمیری رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور ثقافتی ترقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پروگرام ”نیا پاکستان” اور ازبکستان کا نیا ازبک پروگرام میں بڑی مماثلت پائی جاتی ہے۔ دونوں ملکوں نے  ثقافتی شعبوں کی بحالی کیلئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

 ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے مابین اقتصادی اور تجارتی تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں جبکہ ان شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مستحکم کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ترجیحی تجارتی معاہدہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

 شوکت مرزایوف نے کہا کہ وسطی ایشیاء سے مزار شریف، کابل اور پشاور ریلوے کی تعمیر پر مستقبل قریب میں کام شروع ہو گا، اس منصوبے سے وسطی ایشیاء گوادر پورٹ سے منسلک  ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں علاقائی سلامتی کا معاملہ بھی زیر بحث لایا گیا۔

 ازبک صدر نے  افغانستان  کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر افغانستان کے منجمد اثاثے بحال کرے اور افغانستان کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد فراہم کرنا چاہئے۔ انہوں  نے کہا کہ دونوں ملکوں نے سائنس، تعلیم، مذہبی سیاحت، سینما، انفارمیشن سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ آج ہم نے 10 انتہائی اہم معاہدوں پر بھی دستخط کئے ہیں جو دونوں ملکوں کی ترقی کا باعث بنیں گے۔ انہوں  نے کہا کہ ٹرانزٹ معاملات کو حل کرنے کیلئے معاہدے کئے گئے ہیں۔